شہباز شریف کی لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں طلبی

ہم نیوز نے مارگلہ میں شہباز شریف کے بنگلے کا کھوج لگا لیا

لاہور:نیب لاہور نے شہباز شریف کو لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں آج طلب کر لیاہے۔ شہباز شریف کے وکیل عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوں گے۔

نیب لاہور نے شہباز شریف کو سات سوالات پر مشتمل طلبی کا سمن جاری کر رکھا ہے۔

عطا تارڑ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ شہباز شریف سے پوچھے گے سوالات کے جوابات نمائندہ کے ذریعے  جمع کرواے جائیں گے۔

شہباز شریف پر الزام عائد کیا گیاہے کہ انہوں نے لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کے قیام کی سمری کیوں فنانس اور محکمہ قانون کی رائے لئے بغیر منظور کی ۔ شہباز شریف سے پوچھا گیاہے کہ جب  ایک محکمہ پہلے سے کام کر رہا تھا تو اس کے باوجود ایل ڈبلیوایم سی کے قیام کو کیوں ضروری سمجھا گیا؟

نیب کی طرف سے سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے یہ سوال بھی کیا گیاہے کہ کمپنی کے قیام کے لئے کیا تمام تقاضے پورے کئے گئے اگر نہیں تو پھر کس نکتے پر قیام کا فیصلے پر کیا گیا؟

شہباز شریف سے یہ استفسار بھی کیا گیا ہے کہ ٹھیکیدار کمپنی آئی ایس ٹیک کو کیوں نیلامی کا عمل مکمل کئے بغیر ٹھیکہ دیا گیا؟

یاد رہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وطن واپسی ڈاکٹرز کی اجازت سے مشروط کردی ہے ۔ سات مئی کو لندن میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ میڈیکل چیک اپس مکمل ہوتے ہی وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پوتا اور پوتی کی پیدائش پر نہایت خوش اور خدا کا شکر گزار ہوں۔

یہ بھی پڑھیے:شہباز شریف کی وطن واپسی ڈاکٹرز کی اجازت سے مشروط

انہوں نے بتایا کہ کچھ ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں جبکہ کچھ ابھی باقی ہیں جن کے لیے ڈاکٹر سے وقت لیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اپنے ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد اگر ڈاکٹروں نے اجازت دی تو ضرور وطن واپس جاؤں گا۔

خیال رہے کہ چار اپریل کو وزارت داخلہ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا تھا جس کے کچھ روز بعد وہ لندن روانہ ہوگئے تھے۔

 


متعلقہ خبریں