سندھ حکومت کا غیرترقیاتی اخراجات میں کمی کا فیصلہ



سندھ حکومت وفاق کی طرف سے فنڈز کی منتقلی میں کمی پر برہم ہوگئی ہے۔ سندھ حکومت نے مالی مشکلات کے پیش نظر صوبے میں غیرترقیاتی اخراجات میں کمی کا فیصلہ کرلیاہے۔ تمام محکموں کے غیرترقیاتی اخراجات پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق سے فنڈز کی منتقلی میں کمی کےمعاملے  پر سندھ حکومت سر جوڑ کر بیٹھ گئی۔ وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں صوبے کے مالی معاملات کا جائز ہ لیا گیا۔

وزیراعلی مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ اس سال وفاق سے سندھ کو 605.3 ارب روپے ملنا تھے۔دس ماہ میں 504.4 ارب روپے آنے چاہئیں تھے لیکن مجموعی طور پر 380.9 ارب روپے ملے ہیں۔ اس طرح دس ماہ میں 123.5 ارب روپے کا شارٹ فال ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں مالی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے متعدد اہم فیصلے بھی  کئے گئے۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے فنڈز کی کمی کی وجہ سے غیرترقیاتی اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیاہے  ۔ اجلاس میں تمام محکموں کے غیرترقیاتی اخراجات پر بھی نظر ثانی کرنے پر اتفاق ہوا۔

وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ لازمی سروسز کے بجٹ میں کوئی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں سیکریٹری خزانہ نجم شاہ کی سربراہی میں صوبائی وزارت خزانہ کی ٹیم اور وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو بھی شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے:وزیراعظم سندھ کی عوام کو دھوکا نہ دیں، بلاول

واضح رہے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری بھی سندھ کے وسائل اور فنڈز کے حوالے سے وفاقی حکومت خاص طورپر وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

چند روز قبل اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ وفاق اٹھارہویں ترمیم کی وجہ سے دیوالیہ ہو گیا جبکہ حقیقت میں صوبے وفاق کی ناکامی کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم حکومت اس حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھارہی۔


متعلقہ خبریں