چینی لڑکے کی مسیحی لڑکی سے شادی کا ایک اور کیس سامنے آگیا

دولھا تبدیل ہو گیا: دلہن والوں نے بارات واپس کردی، تھانے میں درخواست دیدی

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب کے مرکزی شہر لاہورمیں پاکستانی لڑکی سے چینی لڑکے کی شادی کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق مغل پورہ کی رہائشی آمنہ کی شادی چینی باشندے سے ہوئی تھی جس کا نام ابتدا میں عبدالخالق بتایا گیا تھا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ چینی باشندے نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ تھانہ نصیر آباد میں فراڈ کی درخواست بھی دے ر کھی ہے لیکن تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

جعلی شادیاں کرانے والے گروہ کا پشاور میں بھی وار

انسانی اسمگلنگ: چینی باشندوں سمیت 10ملزمان گرفتار

گزشتہ روز بھی ایک کیس سامنے آیا تھا جس میں چینی لڑکے نے مسیحی لڑکی سے شادی کے عوض ایک لاکھ سے زائد کی رقم ادا تھی۔ شادی شدہ جوڑا اسلام آباد منتقل ہواتھا لیکن اس کے بعد والدین کا لڑکی سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

پشاورمیں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی مسکان کی شادی چینی باشندے سو بینجی سے ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی پاکستان میں چینی لڑکوں کی جعلی شادیوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے اور متعدد گرفتاریاں میں عمل میں لائی گئی ہیں۔

چینی باشندے مسلمان ہونے کا جعلی سرٹیفکیٹ دکھا کر شادی کروانے والے افراد کی مدد سے شادیاں کرتے ہیں۔ بعد ازاں لڑکیوں کو جسم فروشی، انسانی اسمگلنگ اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایف آئی اے نے  درجن سے زائد چینی باشندوں کو پاکستان کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں