’بجٹ کہیں اور تیار ہوا حکومت صرف اعلان کرے گی’



اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ کوئی بھی ماہر معیشت تین ہفتوں میں پاکستان جیسے ملک کا بجٹ تیار نہیں کرسکتا، مجھے لگتا ہے بجٹ کہیں اور تیار ہوا موجودہ حکومت صرف اعلان کرے گی۔

ہم نیو کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات برابر کرنے ہوتے ہیں۔ موجودہ حکومت اپنے اخراجات کم کرنے میں ناکام رہی ہے جس کے سبب بجٹ خسارہ پورا نہیں ہوگا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ کسی بھی ملک کی شرح نمو کا دارومدار سرمایہ کاری  پر ہوتا ہے اور اس حکومت نے ہر بزنس ہاؤس کو کٹہرے میں کھڑا کر رکھا ہے، ایسے میں سرمایہ کاری کہاں سے آئے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ عدم اعتماد اس حکومت کا مسئلہ ہے، یہ آئی ایم ایف کے پاس اس وقت گئے جب مجبوری تھی اور آئی ایم ایف نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سرمایہ کاری کے راستے محدود کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جو شرائط سننے میں آرہی ہیں ان سے پیداوار کے اخراجات مزید بڑھ جائیں گے۔

معروف تاجرعارف حبیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے غیر یقینی صورتحال ختم ہوجائے گی۔ ہمارے پاس انٹر نیشنل مارکیٹ اوپن نہیں ہے آگے چل کر بین الاقوامی مارکیٹ کھل جائے گی تو حالات بہتر ہوں گی۔

عارف حبیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے ماضی کی نسبت زیادہ قرض لیا ہے اور آئی ایم ایف نے لازمی شرط رکھی ہوگی آپ ایک حد سے زیادہ قرضہ نہیں لے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جو ہوا سو ہوا لیکن ہمیں مستقبل پر نظر رکھنی چاہیے اگر پاکستان کو مسائل سے نکلنا ہے تو شرح نمو میں اضافہ کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین ایف بی آر نے اچھا قدم اٹھایا ہے کہ اکاؤنٹ فریز کرنے سے پہلے صارف کو بتایا جائے اس سے تاجر برادری خوش ہے۔  ڈویلپمنٹ پراجیکٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کیا جائے تو حکومت پر دباؤ کم ہوجاتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اداروں کی نجکاری کرے تاکہ مزید سرمایہ مارکیٹ میں آئے۔

پروگرام کے میزبان ندیم ملک نے ابتدائیے میں کہا کہ ریلو کٹوں اور پھٹیچر کھلاڑیوں سے میچ نہیں جیتا جائے گا۔ حکومت نے 9 ماہ تک ناک سے لکیریں نکال کر بھی 6 ارب ڈالر کا قرض لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ملنے کے فوری بعد آئی ایم ایف کے پاس گئے ہوتے آج کی نسبت زیادہ فائدہ ہوتا۔


متعلقہ خبریں