کوئٹہ میں دھماکہ، چار پولیس اہلکارشہید نو افراد زخمی



کوئٹہ: بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں پولیس وین کے قریب دھماکہ ہوا جس سے  چار پولیس اہلکار شہید اور نو افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈی آئی جی کوئٹہ رزاق چیمہ کے مطابق دھماکے سے زخمی ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار اور سات عام شہری شامل ہیں۔  زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

دھماکہ سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد الہدا کے باہر کھڑی پولیس موبائل کے قریب ہوا۔ ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اہلکار اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔ زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر میں ہوٹل پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، سیکیورٹی گارڈ شہید

گوادر ہوٹل آپریشن مکمل، 5 افراد شہید 6 زخمی

شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت غلام نبی، محمد اسحاق، ذولفقار علی اور مشتاق شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سول اسپتال کے ٹرامہ سینٹر میں عملہ اور ڈاکٹرز موجود نہیں ہیں جس کے سبب زخمیوں کو بنیادی طبی امداد ملنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ایمرجنسی اور ٹرامہ سینٹرز میں جان بچانے والی ادویات بھی نا پید ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کو یکے بعد دیگرے نشانہ بنانے سے دشمن کے عزائم واضح ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے۔ سکیورٹی اہلکار اپنی جانوں پر کھیل کر وطن کے دفاع اور عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بے مثال کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سیٹلائٹ ٹاؤن میں بم دھماکے سے ہونے والے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

جام کمال نے دھماکے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک گھناؤنی سازش کے تحت صوبے اور ملک میں امن کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں