وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دیدی



اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دیدی ہے۔  وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس  میں ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ بھی دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  کابینہ کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کی منظوری  کے بعد  صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ایمنسٹی اسکیم نافذ کردی  جائے گی۔

ایمنسٹی اسکیم کے تحت چار فیصد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کیے جا سکیں گے جبکہ جن لوگوں کے اثاثہ بیرون ملک ہیں وہ 6 فیصد ٹیکس دیکر ان کو ریگولرائز کراسکتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے ایمنسٹی اسکیم کو مسترد کردیا ہے۔

سینیٹرشیری رحمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ کابینہ کی جانب سے ایمنسٹی کی منظوری کا معاملہ تشویشناک ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ عمران خان وہی سب کر رہے ہیں جس پر وہ ماضی میں تنقید کیا کرتے تھے۔ کہا جاتا تھا ایمنسٹی اسکیم چوروں اور ڈاکووں کے لئے ہے۔

شیری رحمان نےکہاہے کہ بتایا جائے اب ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ کس کو ہوگا؟ ایمنسٹی اسکیم سے متعلق صرف اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ نیت صاف ہے تو صرف اتحادی جماعتوں کو ہی کیوں اعتماد میں لیا جا رہا ہے؟

انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت ہر معاملے پر پارلیمنٹ سے دور کیوں بھاگ رہی ہے؟  وزیراعظم پارلیمنٹ سے کیوں منہ چھپا رہے ہیں؟

شیری رحمان نے کہا کہ عمران خان اپنے ہی دعوں کے برعکس اقدامات اٹھا رہے ہیں۔حکومتی اقدام منافقت کی بدترین مثال ہے۔

وزیراعظم کواشیائے خور و نوش، موجودہ نظام تعلیم کے حوالے سے بھی بریفنگ کابینہ کے ایجنڈے کا حصہ تھی ۔کابینہ اجلاس میں مدارس کو قومی دھارے میں لانے سے متعلق اب تک کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جانا تھا۔

بیرون ملک قید پاکستانیوں کو قونصلر رسائی پالیسی کا معاملہ بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ وفاقی کابینہ کو قومی ائیر لائین کے چارٹر اور ائیریل ورک لائسنس کی تجدید پر بھی غور کرنا تھا۔

کراچی اور کوئٹہ کے خصوصی عدالت برائے انسداد منشیات کے ججوں کی تعیناتی کا معاملہ بھی وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیے:پی ٹی آئی نے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی

وفاقی کابینہ  نے چین کی جانب سے انسداد منشیات کے لیے عطیہ کردہ سامان پر ڈیوٹج کی چھوٹ کے  معاملے پر بھی غور کرنا تھا۔


متعلقہ خبریں