پہلے نیب تھی اب ایف آئی اے بھی سامنے آ گئی، شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی انتقام کے نئے باب کا اضافہ ہو گیا۔ پہلے نیب تھی اب ایف آئی اے بھی سامنے آ گئی ہے۔ عمران خان ملکی اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے لیگی رہنما احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا مصنوعی ترقی سے متعلق بیان سمجھ سے باہر ہے۔ عمران خان مصنوعی مہنگائی کو ختم کر کے مصنوعی ترقی ہی دے دیں۔ پاکستانی عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے بعد اب وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) بھی سامنے آ گیا ہے اور امیر مقام کے خلاف ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امیر مقام کے بیٹے کی کمپنی پر 3 کروڑ روپے سے کم کرپشن کا الزام ہے جس پر ان کے بیٹے کو گرفتار کیا گیا جبکہ اس کمپنی کے 30 سے 40 کروڑ روپے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے پاس موجود ہیں اور این ایچ اے نے گزشتہ 4 سال میں کوئی شکایت بھی نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں امیر مقام کا بیٹا کرپشن کے الزام میں گرفتار

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت اگر ناکام ہو گئی ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے، جو ادارے کرپشن کے خلاف کام کرتے ہیں ان کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امیر مقام پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں تو سارے کیس صاف ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  وزارت کمیونیکیشن کے جوائنٹ سیکرٹری نے ایف آئی اے کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ سڑک بنانے کے منصوبے میں کرپشن ہوئی ہے جبکہ یہ سال 2009 کا ٹھیکہ تھا اور سڑک سال 2015 میں تیار ہوئی لیکن اس میں این ایچ اے کو کوئی شکایت نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایف آئی اے کہتی ہے 3 کروڑ کا کام غلط ہے جبکہ کام غلط ہونا کرپشن نہیں ہوتی۔ اس منصوبے کے 14 سیمپل ٹھیک ہیں اور صرف 2 خراب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس کو ایف آئی اے کے پاس بھیجنے کا کیا مقصد ہے، بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن نہیں ہوئی کیوں کہ وہ عمران خان کا منصوبہ ہے۔

کرپشن بی آر ٹی منصوبے میں ہے جو نظر آ رہی ہے، شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی نے ایمنسٹی اسکیم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جو ایمنسٹی اسکیم دی وہ صحیح ہے جبکہ ایک سال پہلے جو ہم نے دی وہ غلط تھی۔ یہ اسکیم اس لیے دی گئی کہ عمران خان کے رشتہ دار اور ساتھی اس سے فائدہ اٹھا لیں، یہاں ٹیکس چوروں کو چھوٹ دے دی گئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 3 ہزار ارب کے ترقیاتی کام مسلم لیگ نون نے کرائے لیکن یہ ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کر دیں، مسلم لیگ نون کی پی ٹی ایم سے نہ ہی دوستی ہے اور نہ دشمنی تاہم اگر کوئی را کا ایجنٹ ہے تو حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے۔


متعلقہ خبریں