عمران خان اپنے اور اراکین کے انکم ٹیکس گوشوارے اسمبلی میں پیش کریں، ندیم ملک 


اسلام آباد: سینئر صحافی ندیم ملک نے عمران خان سے ان کے اور حکومتی اراکین کے  انکم ٹیکس گوشوارے قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ندیم ملک نے پروگرام ندیم ملک لائیو میں کہا کہ عمران خان نے کہا تھا ہم  انکم ٹیکس گوشوارے کو منظرعام پرلائیں گے تو میری ان سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اور اراکین کے پانچ سال کے انکم ٹیکس گوشوارے اسمبلی کے سامنے لے کر آئیں حکومت تو آنی جانی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ 350 لوگ ایسے نکلیں گے جو ٹیکس اتنا نہیں دیتے جتنا بنتا ہے، تمام اثاثوں کا آڈٹ بھی کرایا جائے اور بتایا جائے کیا کہ یہ ان کے طرز زندگی کے مطابق ہے یا نہیں۔

سینئرصحافی نے  اسمبلی کے فلور پر اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا بھی ذکر کیا۔

 ٹیکس ریکارڈ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے حق میں ہوں،علی محمد خان 

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ ہم ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کی پوری کوشش کررہے ہیں، اسد عمر کو ہٹانا وزیراعطم کی زندگی کا مشکل ترین فیصلہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حق میں ہوں کے پارلیمنٹ کے اراکین کا ٹیکس ریکارڈ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے حق میں ہوں لیکن حکومت اور اپوزیشن دونوں کے  انکم ٹیکس گوشوارے سامنے لائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ندیم ملک کے ساتھ سوشل میڈیا پر ہونے والے واقعہ کا دکھ ہے، ندیم افضل چن

ان کا کہنا تھا کہ ہم قوم کو دلدل سے نکالنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس گئے، جس دلدل میں قوم ہے وہ ہماری وجہ سے نہیں ہے۔

چینی باشندوں سے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں عوام کو بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے لیکن ریاست اپنی ذمےداری پوری کرے گی۔

عمران خان نے ایمنسٹی لے کر ایک اور یوٹرن لیا ہے،رہنما ن لیگ

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے کہا کہ ہم نے ان کی باتیں تو بہت سنی ہیں اور انہوں نے جس قدر یوٹرن لیے ہیں وہ کسی نے نہیں لیے ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں مہنگائی کم ہوئی اور روزگار میں اضافہ ہوا لیکن اب تو کچھ بھی نہیں ہے۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہا کہ مفتاح اسماعیل درست تھے یا اسد عمر؟، عمران خان نے ایمنسٹی لے کر ایک اور یوٹرن لیا ہے۔

چینی باشندوں کا پاکستانی لڑکیوں سے شادی کا معاملہ

متاثرہ خاتون طیبہ نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ یہ پیدائشی مسلمان ہیں اور ہمیں جعلی دستاویزات بھی دی گئیں لیکن شادی کے 15 دن بعد اس طرح معلوم ہوا جب مجھے چینی زبان سکھانے والے ٹیچر نے بتایا کہ میرے شوہر کے شناختی کارڈ کے مطابق وہ مسلمان نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد میں چین جانے کے لیے راضی نہیں ہوئی اور اپنے گھر واپس آگئی۔ اس سارے معاملے میں ایک خاتون بھی شامل تھی۔

دوسری متاثرہ خاتون نے بتایا کہ میرے ماموں رشتہ لے کر آئے تھے، جو طیبہ کو کہانی بتائی گئی وہی مجھے ہتائی گئی اور کہا گیا کہ لڑکا پیدائشی مسلمان ہے لیکن بعد میں ہمیں ایک کاغذ ملا جس میں لکھا ہے کہ وہ شادی سے کچھ روز قبل مسلمان ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکی والوں کو کوئی پیسے نہیں دیئے جاتے یہ جھوٹ ہے کہ لڑکی کے خاندان کو پیسے دیئے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں