چینی باشندوں سے شادی کا معاملہ، چین پاکستانی لڑکیوں کی مدد کے لیے تیار


اسلام آباد: چینی باشندوں سے شادی کے معاملے پر چین نے پاکستانی لڑکیوں کو مدد کی پیشکش کی ہے۔

چین نے کہا ہے کہ مشکلات میں گھری پاکستانی لڑکیوں کی مدد کے لیے تیار ہیں، چینی باشندوں کے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے 142 کیسوں کی تفتیش کی ہے جس کے بعد کچھ مقدمات میں شادی شدہ جوڑوں کو مشکلات درپیش ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

پاکستان میں چینی سفارت خانے کے ڈی سی ایم لیجان زاہو کے مطابق چینی باشندوں سے پاکستانی لڑکیوں کے شادی سے متعلق مقدمات  کو دیکھ رہے ہیں، ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ جوڑوں کو مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں لکھا کہ جن لڑکیوں کو مسلہ درپیش ہے، ان کی مدد کے لیے تیار ہیں، ایک پاکستانی دلہن نے تشدد کی شکایت کی تاہم تحقیقات کے بعد کوئی ثبوت نہ ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی طلاق ہوگئی جس کے بعد وہ  دو مئی کو پاکستان واپس پہنچی اور چین نے اسے سفری ٹکٹ فراہم کیے۔

لیجان زاہو نے کہا کہ 2019 میں ویزے کے لیے 140 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 90 پاکستانی دلہنوں کے ویزے چینی سفارت خانے نے روک دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایف آئی اے کی لاہور سمیت دیگر شہروں میں کارروائی ،8  چینی  باشندے گرفتار

دوسری جانب چینی باشندے کی پاکستانی لڑکی کے ساتھ شادی کا ایک اور کیس بھی سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چینی باشندے چونگ فیک  نے ایجنٹ کے ساتھ مل کر لاہور کی فاطمہ کو غیر مسلم قرار دیا اورزبردستی شادی کی۔ متاثرہ لڑکی نے شوہر اور اس کے پانچ ساتھیوں پر جنسی زیادتی کا  الزام بھی عائد کیا ہے۔

واضح رہے کچھ روز قبل  ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کئی چینی باشندوں گرفتار کیا تھا۔

لاہور کے بعد جڑواں شہروں میں بھی ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی تھی، وفاقی دارالحکومت سے سات  جبکہ راولپنڈی سے تین چینی باشندوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

گرفتار ملزمان میں گینگ لیڈر سان چاویوا آنگ سمیت ان کے سہولت کار ساجد اور رفیق شامل تھے۔

ملزمان پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرکے انہیں انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے استعمال کرتے تھے۔

واضح رہے چینی باشندے اسلام قبول کرنے کے بعد جعلی سرٹیفکیٹ دکھا کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے تھے جس کی متعدد خبریں میڈیا پر بھی رپورٹ کی گئی تھیں۔

کچھ روز قبل بھی  ایف آئی اے نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث آٹھ چینی باشندوں کو گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں پر الزام ہے کہ وہ ایجنٹوں کے ساتھ مل کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے اور بعد میں انہیں جسم فروشی کے دھندے کے لیے استعمال کرتے۔


متعلقہ خبریں