ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ماضی کی اسکیموں سے مختلف ہے،حماد اظہر


اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ماضی کی اسکیموں سے مخلتف ہے جس کے تحت جو جائیداد ظاہر ہوگی وہ موجودہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق ہوگی۔

پروگرام بڑی بات کے میزبان عادل شاہ زیب سے بات کرتے ہوئے وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس اور جائیداد ظاہر نہ کرنے کی سزا سات سال ہے اور اب حکومت ایک بے نامی قانون لارہی ہے جس کے تحت اس اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے تاجروں نے وزیراعظم عمران خان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر کوئی اس نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھائے گا تو تاجر برادری حکومت کی جانب سے کسی ایکشن کی مخالفت نہیں کرے گی۔

وزیرمملکت  نے اعتراف کیا کہ جتنی تیزی سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کی اصلاحات  پر آگے بڑھنا چاہیے تھا، وہ ہم نہیں کرسکے لیکن آنے والے دنوں میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں بہت زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت ہے، اس کو تھوڑا بہت ٹھیک کرنے سے بات نہیں بنے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی میں کمی آرہی ہے، حماد اظہرکا دعویٰ

حماد اظہر نے کہا کہ ایف بی آر کے سابق چئیرمین بھی بہت اچھا کام کررہے تھے لیکن ہمیشہ بہتری کی گنجائش رہتی ہے اسی لیے ہم بڑے عرصے سے شبر زیدی سے رابطے میں تھے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ وہ لوگ جن کا پیسہ باہر ہے وہ پھر بھی اس اسکیم سے چھ فیصد ٹیکس لے کر فائدہ نہیں اٹھائیں گے، ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کی معلومات ہمارے پاس موجود ہے، یہ ایک لاکھ  52  ہزار اکاؤنٹس ہیں جو 28 ممالک میں موجود ہیں اور ہم ان کے پیچھے جائیں گے۔

حماد اظہر نے کہا کہ ہم اس ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو پارلیمان میں لانے کے لیے تیار ہیں لیکن یہ ماضی میں بھی صدارتی آرڈینینس کے ذریعے لائی گئی اور ہم بھی اس لیے لائے ہیں کیونکہ پارلیمان کے دونوں ایوان اس وقت سیشن میں نہیں ہیں۔

وزیرمملکت نے ایک بار پھر واضح کیا کہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے حتمی تاریخ 23 جون ہی ہے جس میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں