صدرمملکت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا آرڈیننس جاری کردیا



صدرمملکت عارف علوی نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا آرڈیننس جاری کردیا ہے۔ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد کالے دھن کو سفید کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دی تھی۔
صدارتی آرڈیننس میں کہا گیاہے کہ ملک کےاندرپراپرٹی پر 4 فیصد جبکہ بیرون ملک جائیداد کو 6 فیصد ٹیکس دے کر گوشواروں میں ظاہر کیا جاسکتا ہے۔

آرڈیننس کے مطابق بیرون ملک بینک اکاؤنٹس، شیئرز، بانڈز 6 فی صد ٹیکس ادا کرکےقانونی بنائے جاسکتے ہیں۔

یاد رہے گزشتہ روز  ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری  وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس  میں بریفنگ کے بعد دی گئی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے لائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے تحت چار فیصد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کیے جا سکیں گے جبکہ جن لوگوں کے اثاثہ جات بیرون ملک ہیں وہ 6 فیصد ٹیکس دیکر ان کو ریگولرائز کراسکتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے ایمنسٹی اسکیم کو مسترد کردیا ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ عجلت میں پارلیمان کے اجلاس ختم کر کے صدارتی آرڈیننس لایا گیا ہے۔سینیٹ اور قومی اسیمبلی کے اجلاس راتوں رات ملتوی کر دئے گئے تاکہ چھپ کے سے ایمنسٹی آرڈیننس لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی صدارتی آرڈیننس پارلیمان کی توہین کے مترادف ہے۔ جب دونوں ایوان چل رہے تھے تو حکومت نے ایمنسٹی بل کیوں پیش نہیں کیا؟

شیری رحمان نے کہا وزیراعظم صدارتی آرڈیننس سے حکومت چلانے کا اعلان بہت پہلے کر چکے ہیں۔ ماضی میں ایمنسٹی اسکیم کے خلاف عدالت جانے کی دہمکی دیتے تھے۔ آج صدر پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس جاری کیاہے۔تعجب ہے ‘کالا دھن سفید کرنے کی اسکیم’ اب جائز ہو گئی ہے۔

شیری رحمان نے کہا پیپلز پارٹی اس صدارتی طرز حکومت کو نہی مانتی۔ حکومت نے نو ماہ میں دو منی بجٹ اور دو ایمنسٹی اسکیم دی ہیں۔ حکومت پہلے گزشتہ ایمنسٹی اسکیم کا حساب دے۔گزشتہ ایمنسٹی اسکیم سے کتنا پیسہ واپس آیا، اور کس نے فائدہ اٹھایا؟

گزشتہ روز کابینہ سے ایمنسٹی اسکیم کی منظوری کے بعد سینیٹرشیری رحمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کابینہ کی جانب سے ایمنسٹی کی منظوری کا معاملہ تشویشناک ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ عمران خان وہی سب کر رہے ہیں جس پر وہ ماضی میں تنقید کیا کرتے تھے۔ کہا جاتا تھا ایمنسٹی اسکیم چوروں اور ڈاکووں کے لئے ہے۔

شیری رحمان نےکہاہے کہ بتایا جائے اب ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ کس کو ہوگا؟ ایمنسٹی اسکیم سے متعلق صرف اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ نیت صاف ہے تو صرف اتحادی جماعتوں کو ہی کیوں اعتماد میں لیا جا رہا ہے؟

انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت ہر معاملے پر پارلیمنٹ سے دور کیوں بھاگ رہی ہے؟  وزیراعظم پارلیمنٹ سے کیوں منہ چھپا رہے ہیں؟

شیری رحمان نے کہا کہ عمران خان اپنے ہی دعوں کے برعکس اقدامات اٹھا رہے ہیں۔حکومتی اقدام منافقت کی بدترین مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دیدی

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‎آئی ایم ایف پر خود کشی تو نہ ہوئی، عمران صاحب نے ٹیکس ایمنسٹی پر بھی یوٹرن لے لیا۔

انہوں نے کہا عمران صاحب آپ اتنے نالائق ہیں کہ آپ کو مسلم لیگ ن کی ایمنسٹی کی نقل مارنے میں 9 ماہ لگے۔ مسلم لیگ ن کی ایمنسٹی حرام اور آپ کی نقل ماری ہوئی ایمنسٹی حلال ہے؟

مریم اورنگزیب نے کہا عمران صاحب آپ ہمارے منصوبے اور سکییمز کی نقل تو مار رہے ہیں لیکن اُن کو امپلیمنٹ کرنے کے لئے نواز شریف اور اُن کی تجربہ کار ٹیم جیسی صلاحیت چاہیے۔ عمران صاحب جس ایمنیسٹی سے علیمہ باجی نے فائدہ لیا اُس میں اور اِس میں کیا فرق ہے؟

انہوں نے کہا ‎عمران صاحب نے پی ٹی آئی کے پکڑے جانے والے اٹھارہ جعلی اکاوؤنٹس کوایمنسٹی دے دی ہے۔ ‎‎یوٹرن ماسٹر وزیراعظم کی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ کون اٹھائے گا؟ کیا پتہ وہ کل پھر یوٹرن لے لیں؟


متعلقہ خبریں