مشیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ



کراچی :سندھ ہائیکورٹ  نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک  رضاباقر کی تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے درخواست گزار کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت کی طرف سے کہا گیاہے کہ درخواست پر فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

دوران سماعت درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے کہا کہ فریقین کو نوٹس جاری کرنے سے پہلے ہی فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔دونوں کی تقرری سے متعلق جو جو عدالتی حکم نامے پیش کیے فیصلے میں ان کا تذکرہ کیا جائے۔

جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ذہن بنا لیا ہے اگر ہائیکورٹ سے درخواست مسترد ہوتی ہے تو آپ سپریم کورٹ بھی ان کی تقرری کو چیلنج کریں گے؟

اس پر مولوی اقبال حیدر نے کہا کہ بالکل میں سپریم کورٹ  میں بھی ان کی تقرری کے خلاف درخواست دائر کروں گا۔

یہ بھی پڑھیے:سندھ ہائی کورٹ:مشیر خزانہ اور گورنراسٹیٹ بنک کی تقرری کے خلاف درخواست پر دلائل طلب

درخواست گزار نے کہا حفیظ شیخ اور باقر رضا ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ملازم رہے ہیں۔کسی بھی بینک کے افسر کو اسٹیٹ بینک کا گورنر کیسے لگایا جاسکتا ہے؟

وزیر اعظم کے مشیربرائے خزانہ عبد الحفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی حثیت وفاقی وزیر کے برابر ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک اور فنانس ایڈوئزار برائے خزانہ دوہری شہریت کے حامل ہیں۔ دوہری شہریت کے حامل کسی بھی شخص کو اہم عہدہ نہیں دیا جا سکتا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ فناس ایڈوئزار وزیر اعظم برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک کی تقریری غیر قانونی قرار دی جائے۔

مولوی اقبال حیدر نے استدعا کی کہ درخواست کے فیصلہ تک عبد الحفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کو کام کرنے سے روکا جائے۔

یاد رہے گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور گورنراسٹیٹ بنک کی تقرری کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفریقین سے  دلائل طلب کرلیے تھے۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک رضاباقرکی تقرری  کومولوی اقبال حیدر کی طرف سے چیلنج کیا گیا تھا۔

عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پرفریقین سے  دلائل طلب  کرتے ہوئے سماعت پندرہ مئی  تک ملتوی کردی تھی۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ مشیر  خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری پالیسی میٹر ہیں۔ کیا اس میں آئین و قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟

درخواست گزار نے جواب دیا حفیظ شیخ اور رضاباقر کی تقرری ملک کی خودمختاری سے جڑی  ہوئی ہے۔ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے۔

مولوی اقبال حیدر نے کہا کسی مالیاتی ادارے کے ملازم پاکستان کا خزانہ کیسے چلا سکتےہیں؟مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بنک رضاباقر کی تقرری کالعدم قرار دی جائے۔


متعلقہ خبریں