پشاور ہائی کورٹ کا ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر عبدالصمد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر سیاسی بھونچال

فوٹو: فائل


پشاور ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر آرکیالوجی خیبر پختونخوا  ڈاکٹر عبدالصمد کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔

ڈاکٹر عبدالصمد کی ضمانت پر رہائی کا حکم پشاور  ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ  نے جاری کیا۔

ڈاکٹر عبدالصمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ آرکیالوجی  کی بھرتیوں میں قواعد کی پاسداری کی گئی۔میوزیم انچارج نے تمام نوادرات موجود ہونے کی سند عدالت میں جمع کرادی ہے ، میرے موکل کو ضمانت پر رہاکیا جائے۔

ڈاکٹر صمدکے خلاف  کیس میں احتساب عدالت نے نیب سے جواب طلب کررکھا ہے۔نیب پشاور کی جانب سےڈاکٹر صمد کے خلاف تاحال جواب یا ریفرنس دائر نہیں کیا گیا ہے۔

نیب کیس کے خلاف ڈاکٹرعبدالصمد نے پشاور ہائی کورٹ میں دخواست ضمانت  دائر کی تھی۔

ڈاکٹر عبدالصمد کو نیب نے غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں رواں سال  14فروری کو گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:سنسکرت میں پی ایچ ڈی پروفیسرکی ہتھکڑیوں میں پیشی ،وزیر اعظم کا نوٹس

ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر چیئرمین نیب کا نوٹس

وزیراعظم عمران خان نےڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر 15فروری کو نوٹس لیا تھا۔ انہوں نے  اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا تھا کہ چئیرمین قومی احتساب بیورو(نیب) اس بات کا نوٹس لیں اور ذمےداروں کے خلاف کارروائی کریں۔

یاد رہے رواں سال 16فروری کو چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتار کا نوٹس لیتے ہوئے 18 فروری کو نیب ہیڈ کوارٹر میں پیش کرنے کا حکم دیاتھا۔

چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ومیوزیم پشاور ڈاکٹرعبدالصمد کی گرفتاری پر کہا تھاکہ ڈاکٹر عبدالصمد پر لگائے گئے مبینہ الزامات کی تفصیلات خود سنوں گا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) ڈاکٹر عبدالصمد کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

ڈاکٹر صمد سنسکرت کے واحد پی ایچ ڈی اسکالر اور نامور ماہر آثار قدیمہ ہیں۔ وہ کرپشن کے الزامات پر نیب کی حراست میں ہیں اور انہیں عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر  پیش کیا گیا۔

اس بارے میں صحافی رضارومی نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک بہت حیران کن بات ہے کیونکہ ڈاکٹر صمد کی آثار قدیمہ پاکستان کے لیے بہت خدمات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں کرپشن عام ہے لیکن الزامات پر ہی ہتھکڑیاں لگانا کہاں کا انصاف ہے۔ اس کی روک تھام بہت ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں