’ایران کے خلاف فتح دو حملوں کی مار’

موجودہ حالات میں بات چیت ممکن نہیں، ایرانی صدر

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی ریپبلکن سینیٹر ٹوم کاٹن نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف جنگ محض دو حملوں میں ہی جیت سکتا ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ دو حملے ہوں گے، پہلا حملہ اور آخری حملہ، اگر ایران نے امریکہ یا اس کے اتحادیوں کے خلاف طاقت کا مظاہرہ کیا تو تباہ کن جواب دیا جائے گا۔

امریکی سینیٹر ٹوم کاٹن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے خلاف جنگ کے حامی نہیں ہیں لیکن صرف یہ بتارہے ہیں کہ اگر کشیدگی میں اضافہ ہوا تو امریکہ کا کیا ردعمل ہوگا۔

واضح رہے امریکہ نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے خیلج فارس میں اپنا جنگی بحری بیڑا اور بمبار ٹاسک فورس جہاز تعینات کردیا ہے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جوہن بولٹن نے کہا تھا کہ امریکہ یا اتحادیوں کے مفاد پر حملے  کا جواب بے رحمی اور بھرپور قوت سے دیا جائے گا جس پر ایران نے سخت ردعمل میں کہا تھا کہ امریکی طیارہ بردار جہاز کو صرف ایک میزائل سے تباہ کیا جاسکتا ہے۔

عالمی میڈیا میں یہ بھی خبریں آئی ہیں کہ امریکہ ایران پرمزید دباؤ بڑھانے کے لیے ایک لاکھ 20 ہزار فوجی مشرق وسطیٰ میں تعینات کرے گا۔

یاد رہے کہ 2015 میں امریکہ اور ایران کے درمیان معاہدہ ہوا تھا جس پر روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے دستخط کیے تھے تاہم موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر باراک اوبامہ کے اس معاہدے سے گزشتہ سال لاتعلقی اختیار کرلی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو مذاکرات کی پیشکش کی اور کہا کہ اگر ایران نے اپنا ایٹمی پروگرام ختم نہ کیا تو فوجی کارروائی بھی ہوسکتی ہے، اس پر ایران نے ردعمل میں امریکہ کی مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔

اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث امریکہ نے ایران پر اقتصادی اور تجارتی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

گزشتہ ماہ امریکہ نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، اس حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والا ملک ہے بلکہ ایرانی سیکیورٹی فورس براہ راست دہشت گردی میں ملوث ہے۔


متعلقہ خبریں