کوئٹہ: ایم ایس سول اسپتال کا حکومت سے سیکیورٹی کا مطالبہ


کوئٹہ: ایم ایس سول اسپتال بلوچستان نے حکومت سے ٹراما سینٹر کے لیے سیکیورٹی کی فراہمی کا مطالبہ کردیا۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سول اسپتال ڈاکٹر سلیم ابڑو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے سب سے بڑے اسپتال یعنی سول اسپتال میں سیکیورٹی کی ناقص صورتحال کے باعث عملے کے لیے خدمات سرانجام دینا مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے حکومت سے سیکیورٹی کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کل رات ٹراما سینٹر میں زخمیوں کے ہمراہ آنے والے غیر متعلقہ مسلح افراد نے ڈاکٹروں سے بدتمیزی کی جس کے باعث ڈاکٹروں نے ٹراما سینٹر بند کردیا تھا۔

انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ  بعد میں منیجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) ٹراما سینٹر کے ڈاکٹروں سے مذاکرات کے بعد اسے کھول دیا گیا۔

ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے کہا کہ گزشتہ شب دو زخمی افراد کے ساتھ 50 مشتعل افراد ٹراما سینٹر میں داخل ہوئے جس کے باعث نہ صرف ٹراما سینٹر بند ہوگیا بلکہ درجنوں غیر متعلقہ افراد نے ڈاکٹروں کے ساتھ غیر شائستہ الفاظ استعمال کیے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کی دوسری برسی

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کی ناقص صورتحال کے باعث ایمرجنسی میں اکثر مشتعل افراد ٹراما سینٹر میں داخل ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس متعلق کئی بار متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جاچکا ہے لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو کے مطابق ٹراما سینٹر 24 گھنٹے فعال خدمات سرانجام دے رہا ہے لیکن اگر سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر نہ بنایا گیا تو خدمات کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ایم ایس سول اسپتال کوئٹہ کا کہنا تھاکہ اسپتال میں میڈیا کے داخلے پر کوئی پابندی نہیں اورکسی بھی مشکل کی صورت میں ترجمان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز میڈیا کارکنان کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کررہے ہیں جلد شکایات کا ازالہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں