اخونزادہ چٹان اور کنول شوذب کے درمیان تلخ کلامی


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے اخونزادہ چٹان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والی خاتون رہنما کنول شوذب کے درمیان لائیو پروگرام میں شدید تلخ کلامی ہوئی۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوز لائن” میں شریک کنول شوذب نے پیپلزپارٹی کے رہنما سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ خواتین کے سامنے اپنا پارہ نیچے رکھا کریں۔ اس کے جواب میں اخونزادہ چٹان نے پروگرام کی میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے کہا کہ آپ ہمارے لیے پی ٹی آئی کے کسی مرد رہنما کو بلایا کریں۔

قبل ازیں پروگرام میں ن لیگ کے رہنما تنویر حسین اور کنول شوذب کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔ قطع کلامی ہونے پر ن لیگی رہنما سیخ پا ہو گئے اور کہا کہ جمعہ جمعہ آٹھ دن والوں کو سب پتہ ہے اور جو لوگ 30 سال سے حکومت میں ہیں انہیں علم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ ارسطو بن کر بیٹھ گئے ہیں، ن لیگ اور پی پی پی کے تمام چور اکٹھے ہو کر حکومت میں آ گئے ہیں۔

اخونزادہ چٹان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ قومی اسمبلی میں مسائل کے حل کو ترجیح دیتی ہے لیکن اب ہماری مجبوری ہے۔ جس طرح ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا ہےعوام خود عید کے بعد نکلیں گے۔ اگر سیاسی جماعتیں سڑکوں پر نکلیں گی تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے آئی ایم ایف سے پروگرام لیا تو اس کی بدولت تنخواہیں بڑھائیں، ترقیاتی منصوبے لگائے اور ملک کو گندم برآمد کرنے والا ملک بنایا۔

اخونزادہ چٹان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتیں آئی ایم ایف کے پاس جاتی تھیں لیکن پی ٹی آئی آئی ایم ایف کو خود لے کر آئی ہے۔ حکومت میں آنے سے قبل پی ٹی آئی کو سب معلوم تھا لیکن پھر بھی قوم سے وعدے کیے۔ اب وہ اپنے وعدے پورے کریں یا پنکھے سے لٹک کر پھانسی لے لیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا کہ اگر عوامی مشکلات کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ نہ کیا گیا تو حالات واقعی بگڑ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے اور اب ہم بھی سڑکوں پر نکلنے کا سوچ رہے ہیں۔حکومت کی باتوں سے لگ رہا ہے جیسے ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں لیکن حالات عوام کے سامنے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایوب خان حکومت سے آئی ایم ایف پروگرام کا آغاز ہوا اور سب حکومتوں نے قرض لیا لیکن کسی نے یہ نہیں کہا کہ خودکشی کرلیں گے۔  ہر حکومت پر معاشی دباؤ رہا ہے اسی لیے ہم نے کہا تھا کہ میثاق معیشت بنائیں لیکن پی ٹی آئی نے ہماری بات نہیں مانی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بڑاخطرہ ہے کہ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے کوئی بڑا سانحہ نہ ہوجائے، ہم روز اول سے حکومت کو تعاون کی یقین دہانی کرا رہے ہیں۔

کنول شوذب نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب میں احتجاج کرنا چاہتی ہے تو کرے لیکن یہ تو کراچی سے لاڑکانہ تک کامیاب ریلی نہیں نکال سکے، سابقہ حکومتیں جس ترقی کی دعویدار رہی ہیں وہ بھارت سے کیلے اور ٹماٹر لیتی رہی ہیں۔

آئی ایم ایف کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں نے 21 بار ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا کیوں کہ اس کے پروگرام پرعمل نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی واقعی ہوئی ہے، پی پی پی نے گیس کی قیمت ن لیگ کو صحیح دی تھی لیکن مسلم لیگ ن نے اسے خراب کیا۔

 


متعلقہ خبریں