کراچی میں کچرا ’گندی سیاست‘ کا نتیجہ؟


کراچی: شہر قائد میں ایک بار پھر کچرے کے ڈھیر لگنا شروع ہو گئے ہیں۔ میونسپل کمیٹیز اور صوبائی حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ہم نیوز کی جانب سے توجہ دلانے پر سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جانب سے سولڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ کی کارکردگی پر تحریک التواء جمع کرا دی گئی ہے۔  وزیربلدیات سندھ سعید غنی  نے کچرے کو گندی سیاست کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ہم نیوز نے منگل چودہ مئی کو کراچی کی شاہراہوں پر جمع کچرے کی نشاندہی کی تھی۔  تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی  ارسلان تاج نے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے سولڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ کی کارکردگی پر تحریک التواء جمع کروادی۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم )پ کے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہارالحسن کہتے ہیں شاید سندھ سرکار کراچی کو دنیا کا سب سے گندے شہر کا ٹائٹل دلوانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے آئینی و قانونی ماہرین سے مشورے کررہے ہیں ۔ہم اب حکومت کو اس حوالے سے بھی عدالتوں میں ہی گھسیٹیں گے۔

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی  نے ایک جانب غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے کچرا اٹھوانے کے تجربے میں ناکامی کا اعتراف  کیا تو دوسری جانب کچرے کی وجہ سیاسی مخالفت بھی بتائی۔

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ضلعی میونسپل کمیٹی  غربی( ڈی ایم سی ویسٹ) والے سیاست کے ذریعے ماحول خراب کررہے ہیں۔ جو لوگ انہوں نے واپس کرائے ہیں ان کے ذریعے صفائی ستھرائی کا کام ہی نہیں کرا رہے ۔

یہ بھی پڑھیے:مال روڈ لاہور ’ماڈل‘ قرار:کچرا پھینکنے یا تھوکنے پر ہزار روپے جرمانہ ہوگا

ایک محتاط اندازے کے مطابق کراچی میں یومیہ گیارہ ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے،شہر میں صفائی ستھرائی پا مامور اداروں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پیدا ہونے والے کل کچرے میں سے دو ہزار ٹن کچرا جلا دیا جاتا ہے اور صرف چار ہزار ٹن کچرا ہی  لینڈ فل سائٹ تک پہنچ پاتا ہے۔


متعلقہ خبریں