پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان


پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر نے اونچی اڑان بھرنا شروع کردی ہے ۔کرنسی مارکیٹ ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباؤ کے باعث ڈالر مہنگا ہوا ہے ۔انٹر بینک میں امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں6 روپے 61 پیسے مہنگا ہوگیا ہے۔

پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپے کے مقابلے میں  ڈالر کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کررہی تھیں ۔

آج انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی  قیمت  روپے کے مقابلے میں 148 روپے ہوگئی ہے ۔ اس وقت امریکی ڈالر ملکی  تاریخ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہورہا ہے۔

ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے ہم نیوز کو بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3روپے مہنگا ہوگیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 144 روپے سے بڑھ کر 147 روپے پر پہنچ گیاہے۔

انہوں نے کہا کہ  انٹر بینک میں ڈالر مہنگا ہونے کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر مہنگا ہواہے۔

یاد رہے گزشتہ روز حکومت نے مارکیٹ سے زائد قیمت پر ڈالر فروخت کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔

بدھ کے روز ڈالر کی قیمت 146 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تھی لیکن کرنسی مارکیٹ بند ہونے سے پہلے قیمت میں دو روپے کمی آئی۔

ڈالر کی قیمت میں اچانک اتار چڑھاؤ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کرنسی ریٹ سے متعلق اہم اجلاس طلب کیا تھا جس کی صدارت وزیراعظم نے کی۔

اجلاس میں چیئرمین ایف بھی آر، گورنر اسٹیٹ بینک اور ڈی جی ایف آئی اے بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کرنسی مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت خرید 143.50 اور قیمت فروخت 144 روپے ہے۔

عمران خان نے کہا کہ  کسی ایکسچینج کمپنی کو طے شدہ کرنسی ریٹ سے انحراف کرنے کی اجازت  نہیں دی جائے گی اور ایسا کرنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری

یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں درج ہے کہ پاکستان کا مرکزی بینک ڈالر کی قیمت مارکیٹ ریٹ کے برابر طے کرے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بیل آؤٹ پیکج پر اتفاق ہونے کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔ معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے ادارے موڈیز نے بھی پیش گوئی کر رکھی ہے کہ رواں سال کے اختتام تک پاکستان میں ڈالر کی قیمت 148 تک جا سکتی ہے۔

واضح رہے پی ٹی آئی کی حکومت کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈالر کی قیمت میں لگ بھگ 13 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ستمبر 2018 میں ڈالر 134 روپے پر ٹریڈ کررہا تھا اور 9 ماہ میں بڑھ کر 148 روپے پر پہنچ چکا ہے۔

روپے کی قدر میں کمی کا معاملہ کمیٹی میں اٹھائیں گے، اسد عمر

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیرمین وسابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ ڈالرکی قیمت میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ  جب میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں وہ شریک تھے تب تک ایسی کوئی شرط نہیں تھی۔

اسد عمر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کا معاملہ قومی اسمبلی کی خزانہ امور کمیٹی میں اٹھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے:ڈالر کی قیمت، حکومت کا اہم فیصلہ

انقلابی سرکار اپنی ہی ناکامیوں کے رکارڈ توڑ رہی ہے،شیری رحمان

پاکستان پیپلز پارٹی نے ڈالر کی قیمت میں 6 روپے اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کیاہے۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ڈالر ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔انقلابی سرکار اپنی ہی ناکامیوں کے رکارڈ توڑ رہی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ ڈالر 148 روپے ہو گیا ہے لیکن ‘عوام کو گھبرانا نہیں’۔ مہنگائی کا طوفان آئے گا لیکن ‘عوام کو گھبرانا نہیں’۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے پہلے شرائط مانی جا رہی ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اپنی قدر خود طے کرتا ہے۔ماہرین کہتے ڈالر کی قدر مزید بڑھے گی۔ دوسری دفعہ ڈالر کی قدر میں اتنا بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔امید ہے وزیر اعظم ٹی وی پر خبر دیکھ کر نوٹس لینگے۔

پیپلزپارٹی کی رہنما نے کہا کہ حکومت کے عوام دشمن فیصلوں نے عام آدمی کے لئے جینا مشکل کر دیا ہے۔

حکومت سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی خدمات حاصل کرے، مسلم لیگ ن

ڈالر کی اڑان کنٹرول کرنے کے لیے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی خدمات حاصل کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔

قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسبملی عنیزہ فاطمہ کی جانب سے جمع کروائی گئی ہے۔

مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی کی قرارداد میں کہا گیاہے کہ تبدیلی سرکار کا ایک اور کارنامہ سامنے آیاہے۔  ملکی تاریخ میں ڈالر کی قیمت 148 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ شنید ہے کہ ڈالر مزید اڑان بھرے گا جس سے مہنگائی کا سونامی عوام کو بہا لے جائے گا۔

قرارداد میں کہا گیاہے کہ ملکی معیشت پہلے ہی حکومت کی ناکام پالیسیوں کی بدولت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ریاست مدینہ کے دعویداروں نے عوام سے دو وقت کی روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے۔ڈالر کی اونچی اڑان سے عوام کی قوت خرید جواب دے کر رہ گئی ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیاہے کہ حکومت معیشت کی بحالی اور ڈالر کو کنٹرول کرنے کے لیے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی خدمات حاصل کرے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی  ڈالر مزید مہنگا اور روپے کی قدر میں کمی پر بیان جاری کیاہے ۔

مریم اورنگزیب کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ پچھلے 9 ماہ سے نالائق اور نااہل یو ٹرن ماسڑ سیلیکٹد وزیراعظم ملک اور قوم پہ مسلط کر دیا گیاہے۔ ایک نالائق اور نااہل کھلنڈروں کا ٹولا ہے جس کی نالائقی کی وجہ سے ہروز پاکستان کی عوام کو بُری خبر سننی پڑتی ہے۔

مریم اورنگزیب زیب نے کہا کہ عمران صاحب پچھلے نو ماہ میں مہنگائی کی شرح تین گُنا اور ترقی کی شرح آدھی ہو گئی ہے اورنو ماہ میں آٹھ لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا  36000 ارب قرضہ لیا گیا اور 16ارب  یومیہ قرضہ لیا جا رہا ہے۔کامیاب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے ہر روز مہنگائی میں اضافہ ہو گا ۔


متعلقہ خبریں