افغانستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ملا خادم ہلاک

افغانستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ملا خادم ہلاک

کابل: افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن میں اہم افغان طالبان رہنما ملا خادم کو ہلاک کردیا ہے۔ یہ دعویٰ افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے۔

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق مشترکہ آپریشن افغانستان کے جنوبی صوبے بلغ میں کیا گیا۔ افغانستان کے نشریاتی ادارے نے اس ضمن میں ایک کار کی تصویر بھی جاری کی ہے جو آگ کے شعلوں میں گھری دکھائی دے رہی ہے۔

افغانستان میں قیام امن کے لیے ایک جانب مذاکراتی عمل وقفے وقفے سے جاری ہے تو اس کے ساتھ ہی دونوں فریقین ایک دوسرے پر حملے بھی کررہے ہیں۔ عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق ان حملوں کا بنیادی مقصد مذاکراتی میز پر اپنی پوزیشن کو زیادہ مضبوط و مستحکم دکھانا ہے تاکہ ایک دوسرے سے زیادہ بہترنتائج حاصل کرسکیں۔

افغان نشریاتی ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے سوچی میں ملاقات کی ہے جس میں شام، افغانستان، لیبیا اور وینزویلا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وینزویلا کے مسئلے پر امریکہ اور روس کے درمیان گزشتہ دنوں پیدا ہونے والی تلخی کی وجہ سے پوری دنیا کی نظریں سوچی میں ہونے والی ملاقات پہ مرکوز تھیں۔ موجودہ صورتحال میں ایران کے حوالے سے بھی دونوں طاقتوں کے مابین مؤقف میں واضح فرق ہے۔

دلچسپ امر ہے کہ مائک پومپیو اپنی موجودہ ذمہ داریاں ادا کرنے سے قبل امریکی خفیہ ادارے ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر تھے جب کہ ولادی میر پیوٹن بھی روسی خفیہ ایجنسی ’کے جی بی‘ کے لیے نمایاں خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق دنیا کی دو بڑی طاقتوں کی اعلیٰ شخصیات کے درمیان کشیدہ صورتحال میں ہونے والی ملاقات کے نتیجہ خیز ہونے کے امکانات اس لحاظ سے زیادہ ہیں کہ دونوں افراد خفیہ ایجنسیوں میں طویل عرصہ خدمات سرانجام دینے کی وجہ سے اعصابی طور پرنہ صرف زیادہ مضبوط ہیں بلکہ ایک دوسرے کی پوشیدہ  کمزوریوں سے بھی کماحقہ واقف ہیں۔

افغان نشریاتی ادارے کے مطابق دوران ملاقات روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال زیادہ پیچیدہ ہے اور طالبان وہاں مزید مضبوط و طاقتور ہورہے ہیں۔

صدر پیوٹن نے 2017 میں واضح طور پر کہا تھا کہ امریکی افواج کی عدم موجودگی میں افغانستان کی صورتحال زیادہ پیچیدہ ہوجائے گی۔

روسی خبررساں ایجنسی ’تاس‘ کے مطابق روس کے صدر پیوٹن نے واضح کیا کہ افغانستان میں قیام امن کا عمل سادہ یا آسان نہیں ہے بلکہ اتنا ہی مشکل ہے جتنا فریقین کے درمیان مذاکراتی عمل کو جاری رکھنا ہے۔ امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو سے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ افغانستان میں طاقت کا توازن قائم کیا جائے۔

امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے اس ملاقات میں روس کے صدر سے کہا کہ امریکہ اور روس افغانستان میں قیام امن کے لیے بہترین کاوش کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں