سرکاری خزانے کے استعمال سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا حکم

شہباز تتلہ قتل کیس، ملزمان پر فرد جرم عائد

فائل فوٹو


حکمرانوں اور افسران کی طرف سے  سرکاری خزانے کے استعمال سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا حکم سامنے آیاہے ۔ عدالت عالیہ نے حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روک دیاہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے دائر کی گئی ایک درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔

عدالت نےاس حوالے سے  مرکزی کیس کی سماعت کیلئے 23 مئی کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے لائرز فاؤنڈیشن کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے حکم دیاہے کہ عوامی عہدوں پر فائز افسران اور حکمران ذاتی استعمال کی اشیاء قومی خزانے سے نہیں خرید سکتے۔عدالت نے یہاں تک کہہ دیاہے کہ حکمران اور افسران سرکاری خزانے سے  ایک کپ چائے کے برابر رقم ذاتی استعمال کیلئے خرچ نہیں کرسکتے۔

درخواست گزار نےموقف اختیار کیا تھا کہ  سرکاری خزانہ عوام کی امانت ہے اور اسے عوامی فلاح کیلئے ہی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ حکمران اور افسران سرکاری خزانے کے امین ہوتے ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ حکمران اور افسران سرکاری خزانے کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرسکتے۔

درخواست گزار نے اپنی عرضی میں قائد اعظم محمد علی جناح کا حوالہ بھی دیاہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ قائد اعظم  نے سرکاری اجلاسوں میں چائے فراہم نہ کرنے کا حکم جاری کیاتھا مگر یہاں حکمران  اور افسران سرکاری پیسے کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:صدر نے چار کروڑ روپے سے زائد کے تحائف سرکاری توشہ خانے میں جمع کرادئیے

درخواست گزار نےاستدعا کی ہے کہ عدالت حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روکنے کا حکم دے۔


متعلقہ خبریں