شادی اسکینڈل: چینی ملزمان کی  ضمانت کی درخواستیں خارج

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )نے اسلام آباد میں 14اور لاہور میں 13گرفتارملزمان کو مقامی عدالتوں میں پیش کیا ۔

لاہور کی مقامی عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے مبینہ طور پر جعلی شادی کرنیوالے چینی ملزمان کی  ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا بیٹو چینی باشندوں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور فریقین کے دلائل سننے کے  بعد فیصلہ سنادیا۔

لیو تھیانگ، سوانگ گواچا، لیو لی بل، رانگ گو، فنگ شنگ گو نامی چینی باشندوں نے ضمانت کی درخواستیں دائر کیں تھی۔ ضمانت کیلئے رجوع کرنیوالے ملزموں میں لیو چوانگ، لیو تھیانگ لی، جو جانگ زن، چانگ گانگ اور سنگ ہونگ بھی شامل تھے۔

دو پاکستانی ملزموں محمد انصر اور شوکت علی نے بھی سلیم احمد خان ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانت کی درخواستیں دائر کیں۔

ملزمان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزموں کو جھوٹے مقدمے میں بے بنیاد نامزد کر کے گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے نے خود ہی ایک جھوٹی سٹوری تیار کر کے ملزموں کو گرفتار کیا۔

ملزمان کے وکیل کے مطابق درخواست گزار پاکستان میں بزنس کیلئے آئے تھے مگر انکو گرفتار کر لیا گیاجبکہ صفحہ مثل پر ملزموں کیخلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کی  ضمانت پر رہائی کی درخواستیں منظور کی جائیں۔

ایف آئی اے کےپراسیکیوٹر نے جوابی دلائل میں کہا کہ ملزم پاکستانی لڑکیوں سے دھوکے بازی سے شادیاں کرتے تھے۔ملزموں نے پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادیاں کر کے جنسی استحصال بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیے:11 چینی باشندے 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے ملزموں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی ۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے چینی باشندوں کی پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے کئی واقعات سامنے آرہے تھے تاہم چند روز قبل انکشاف ہوا کہ چینی باشندے پاکستانی ایجنٹوں کے ذریعے غریب لڑکیوں سے شادی کرتے ہیں اور چین منتقل ہونے کے بعد ان سے جسم فروشی کا کاروبار کیا جاتا ہے۔

پولیس نے گزشتہ ہفتہ لاہور کے مختلف علاقوں کارروائیاں کرتے ہوئے پاکستان میں شادی رچانے والے متعدد چینی باشندوں کو گرفتار کیا۔

تحقیقات کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ بعض واقعات میں لڑکیوں کے اعضا بھی نکال کر فروخت کیے گئے۔

پاکستان میں شادی کے نام پر پاکستانی لڑکیوں کو دھوکہ دینے کی خبروں پر چینی سفارتخانے نے وضاحت جاری کی تھی کہ چین میں انسانی اعضا کی خرید و فروخت پر پابندی ہے جبکہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت قوانین موجود ہیں اور ان سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں