آسٹریا کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی


ویانا: آسٹریا کے پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا قانون منظور کرلیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پارلیمان کے منظور کردہ  نئے قانون کے مطابق پرائمری اسکولوں میں ایسے تمام مذہبی اور نظریاتی لباس پہننے پر پابندی ہوگی، جن سے سر مکمل یا جزوی طور پر ڈھانپا جاتا ہے تاہم یہودیوں کے کپہ کو اس سے استشنیٰ حاصل ہوگا۔

پارلیمان میں ہونے والی ووٹنگ میں حکمران قدامت پسند جماعت او وی پی اور عوامیت پسندوں نے اس قانون کے حق جبکہ حزب اختلاف نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

ماہرین کے مطابق اس قانون کے خلاف ملکی آئینی عدالت سے رجوع ضرور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس کی پردے پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ

واضح رہے اس قانون کا مسودہ گزشتہ روز منظور کیا گیا تھا جس کے تحت تمام پرائمری اسکولوں میں سر دھانپنے پر پابندی عائد کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے قانون کی شکل دے دی گئی ہے۔

آسٹریا کی حکومت نے اس بات کی وضاحت بھی کی ہے کہ اس قانون کا براہ راست اطلاق صرف اسکارف پہننے پر ہی ہوگا باقی سکھوں کی پگڑیوں یا یہودیوں کی چھوٹی ٹوپی پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

اس قبل فرانس میں بھی اسکولوں میں سر ڈھانپنے پر پابندی عائد کی گئی تھی جس پر اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ اس طرح پردے پر پابندی لگانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔


متعلقہ خبریں