آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا، حفیظ شیخ


کراچی: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پاکستان کا چھ ارب ڈالر کا معاہدہ ہوگیا ہے۔

کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور ایشین بینک ہمیں دو سے تین ارب قرض دیں گے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے لیے حکومت نے مشکل فیصلے کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج پر معاہدہ طے پاگیا، مشیر خزانہ

انہوں نے اعتراف کیا کہ شرح نمو کم اور مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتیں بڑھنے سے 40 فی صد صارفین پر اثر نہیں پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اگر بجلی کی قیمت بڑھی تو 300 یونٹ سے کم استعمال کرنے والوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ بڑھا کر 700 سے 800 ارب روپے تک کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ بہت کم سطح پر جبکہ تجارتی خسارہ زیادہ ہوگیا تھا، سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے نئے پروگرام لارہے ہیں۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی میں بے نامی آمدن یا اثاثے رکھنے والوں کے لیے سہولت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کو آئی ایم ایف معاہدے پر اعتماد میں لیا جبکہ ان سے بجت کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ تحریک انصاف نے جب اقتدار سنبھالا تو معاشی حالات اچھے نہیں تھے اور ملکی قرض 31 ہزار جبکہ بیرونی قرض 97 ارب ڈالر تھا۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ذخائر 10 ارب ڈالر سے بھی کم ہوچکے ہیں، سمجھنا چاہیے ہماری اقتصادی صورت حال کیا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے نظام کو بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ دوست ممالک سے اچھے تعلقات مزید بہتر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں