امریکی ڈالر کی دھمال اورپاکستانی روپے کا زوال جاری



پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان  آج دوسرے روز بھی جاری ہےیا یوں کہیے ڈالر کی دھمال اورپاکستانی روپے کا زوال جاری ہے  ۔کرنسی مارکیٹ ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباؤ کے باعث ڈالر مہنگا ہورہا ہے ۔انٹر بینک میں امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں3روپے 48پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 4روپے مہنگا ہونے کے بعد  151روپے کی بلند سطح پر جا پہنچا ہے۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے مہنگا ہوکر151روپے کا ہوگیا

یاد رہے گزشتہ روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں6 روپے 61 پیسے مہنگا ہوگیا تھا۔

ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے ہم نیوز کو بتایا  تھا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3روپے مہنگا ہوگیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 144 روپے سے بڑھ کر 147 روپے پر پہنچ گیاہے۔

انہوں نے کہا کہ  انٹر بینک میں ڈالر مہنگا ہونے کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر مہنگا ہواہے۔

یاد رہے گزشتہ سے پیوستہ  روز حکومت نے مارکیٹ سے زائد قیمت پر ڈالر فروخت کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔

بدھ کے روز ڈالر کی قیمت 146 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تھی لیکن کرنسی مارکیٹ بند ہونے سے پہلے قیمت میں دو روپے کمی آئی۔

ڈالر کی قیمت میں اچانک اتار چڑھاؤ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کرنسی ریٹ سے متعلق اہم اجلاس طلب کیا تھا جس کی صدارت وزیراعظم نے کی۔

اجلاس میں چیئرمین ایف بھی آر، گورنر اسٹیٹ بینک اور ڈی جی ایف آئی اے بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کرنسی مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت خرید 143.50 اور قیمت فروخت 144 روپے ہے۔

عمران خان نے کہا کہ  کسی ایکسچینج کمپنی کو طے شدہ کرنسی ریٹ سے انحراف کرنے کی اجازت  نہیں دی جائے گی اور ایسا کرنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری

یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں درج ہے کہ پاکستان کا مرکزی بینک ڈالر کی قیمت مارکیٹ ریٹ کے برابر طے کرے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بیل آؤٹ پیکج پر اتفاق ہونے کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔ معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے ادارے موڈیز نے بھی پیش گوئی کر رکھی ہے کہ رواں سال کے اختتام تک پاکستان میں ڈالر کی قیمت 148 تک جا سکتی ہے۔

واضح رہے پی ٹی آئی کی حکومت کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈالر کی قیمت میں لگ بھگ 16 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ستمبر 2018 میں ڈالر 134 روپے پر ٹریڈ کررہا تھا اور 9 ماہ میں بڑھ کر 151روپے پر پہنچ چکا ہے۔

پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان

تبدیلی سرکار ہر روز قوم کی چیخیں نکلوارہی ہے، حمزہ شہباز

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے  ڈالر کی قیمت مزید بڑھنے پر گہری تشویش کے ساتھ ساتھ حکومتی طرز عمل کی مذمت بھی کی ہے۔ حمزہ شہباز نے کہاہے کہ ملکی تاریخ کی نالائق ترین حکومت کی وجہ سے ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ تبدیلی سرکار ہر روز قوم کی چیخیں نکلوارہی ہے،ڈالر بھی نیازی صاحب کی طرح کسی جگہ ٹھہر نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اب ہم آپ کا عوام پہ ظلم برداشت نہیں کر سکتے ، اب آپ کو جانا ہو گا ، ملکی معشعیت اب ملک کے ہاتھ میں نہیں آئی ایم ایف کے حوالے کر دی گئی ہے۔

حمزہ شہبازنے کہا کہ روپے کی بے قدری کا یہی عالم رہا تو بزنس تو دور ریڑھی لگانا بھی مشکل ہو جائے گا ۔ نیازی صاحب نے خود ’آئی ایم ایف‘ سے ہاتھ ملالیا، خود کشی قوم کے لئے چھوڑ دی۔


متعلقہ خبریں