ہاکی کیلئے فنڈنہیں ہے،وفاقی حکومت نے ہاتھ کھڑے کردیے

ایشین گیمز، ہاکی میں پاکستان اب تک ناقابل شکست

وفاقی حکومت نے پاکستان  ہاکی فیڈریشن کو فنڈز دینے کے حوالے سے ہاتھ کھڑے کرتے ہوئے صلاح دی ہےکہ  فیڈریشنز کو اپنے فنڈز خود پیدا کرنا ہونگے ۔ یہ صلاح وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے آج اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں دی ۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نومبر 2017کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو کوئی فنڈنگ نہیں دی گئی اور اسی طرح ہاکی پرو لیگ میں شرکت کیلئے حکومتی یقین دہانی کے باوجود بھی فنڈز جاری نہیں کئے گئے۔ اسی لیے پرو ہاکی لیگ میں شرکت نہ کرنے کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑا۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد اسپورٹس صوبائی معاملہ بن چکا ہے،فیڈریشنز کو اپنے فنڈز خود پیدا کرنا ہونگے،اب فنڈنگ کیلئے حکومت پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے ان حالات میں حکومت محدود فنڈز ہی جاری کر سکتی ہے۔ ایک وقت تھا کہ ہاکی کا کھیل  پاکستان کا پرائیڈ تھا۔ہاکی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق سیکریٹری اور مایہ ناز کھلاڑی شہباز سینئیر کے استعفے کی باز گشت بھی کمیٹی اجلاس میں سنائی دی گئی ۔

خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ شہباز سینئر نے انہیں استعفی دیکر  واپس نہیں لیا تھا۔ شہباز سینئر کے جانے کے بعد فیڈریشن نے آصف باجوہ کو نیا سیکرٹری تعینات کیا ہے ۔

شہباز سینئر کے استعفی اور نئے سیکرٹری کی تعیناتی کے حوالے سے  تمام قانونی عمل مکمل کیا گیا ہے۔ ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹو بورڈ نے بھی آصف باجوہ کو سیکرٹری تعینات کیے جانے کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔

کمیٹی رکن اقبال محمد علی نے کہا شہباز سینئر کے استعفی کے بعد ظاہر شاہ کو فیڈریشن کے سیکرٹری کی ذمہ داریاں کیوں نہیں دی گئیں؟

کمیٹی چیرمین نے خالد سجاد کھوکھر سے استفسار کیاکہ کیا ان کے پاس سیکرٹری کی نامزدگی کا اختیار ہے؟

اس پر خالد سجاد کھو کھر نے کہا کہ بطور ہاکی فیڈریشن کے صدر کی حیثیت سے انہیں  سیکرٹری کی نامزدگی کا اختیار ہے۔

یہ بھی پڑھیے:شہباز سینیئر نے استعفے کی تردید کر دی

کمیٹی اجلاس میں شریک سابق اولمپئین  منظور جونئیر نے کہا کہ وہ  شہباز سینئر کے استعفی کی منظوری پر فیڈریشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ شہباز سینئر کے استعفی کی منظوری میں بہت دیر کی گئی،ہاکی ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر شہباز سینئر کو عہدے سے ہٹا دینا چاہیے تھا۔ منظور جونئیر نے الزام عائد کیا کہ شہباز سینئرنے اپنے دور میں پاکستان ہاکی ٹیم  کو تباہ کرکے رکھ دیا۔

قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ پاکستان  ہاکی فیڈریشن کو پانچ سال کے دوران  ملنے والے فنڈز کی تفصیلات ، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ اورٹیم کی کارکردگی کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

چیرمین کمیٹی نے کہا کہ صرف الزام تراشی اور کردار کشی نہیں ہونی چاہیے۔ ہاکی  قومی کھیل ہے اور ہم  بھی اس کھیل کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔قائمہ کمیٹی کسی کے خلاف نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں