ڈالر کا ریٹ نواز شریف اور آصف زرداری کی وجہ سے بڑھا ہے،شیخ رشید

120 دن میں ریلوے کواپنے پاؤں پرکھڑیں گے، شیخ رشید|humnews.pk

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ڈالر کی قیمت اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں بڑھنے کی ذمہ داری بھی  نواز شریف اور آصف زرداری پر ڈال دی ہے ۔

انہوں نے اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا ہے کہ ڈالر کا ریٹ نواز شریف اور آصف زرداری کی وجہ سے بڑھا ہے۔

شیخ رشید سے سوال کیا گیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کہتے ہیں نیب اور اکانومی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتےاور ڈالر کی بھی اونچی اڑان ہے کیا کہیں گے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سے گزارش ہے کہ وہ لاڑکانہ کی طرف دیکھیں،سندھ کو ایڈیستان بنا دیا گیاہے۔

شیخ رشید نے کہا ایتھوپیا، یوگنڈا، صومالیہ کانگو  جیسے ملک کے  ایک شہرمیں  ایڈز کا یہ عالم ہوتا تو وہاں کے حاکم  ڈوب کے مر جاتے۔

انہوں نے کہا سرمایہ دار، سیاست دان لوٹ مار کرنے والے بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ میرے اوپر 36 کیسز ہیں۔ آصف زرداری بھی چاہتے ہیں کہ انکے ساتھ بھی شہباز شریف والا فارمولا استعمال کیا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک چلانا اپوزیشن کا حق ہے، تسلیم کرتا ہوں کہ آئل، گیس، گھی، چینی اور پٹرول کی قیمت بڑھی ہے۔ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار بھی آصف زرداری اور نواز شریف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انکی لوٹ مار کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ، پاکستان کو بچانے کے لیے غریب عوام پر بوجھ پڑ رہا ہے، پاکستان کے خلاف اسے معاشی طور پر نقصان پہنچانے کے لیے  بین الاقوامی سازش ہو رہی ہے۔

شیخ رشید نے کہا پاکستان کے لوگ عمران خان کے ساتھ ساتھ کھڑے ہو کر سازش کا مقابلہ کریں گے۔شیخ رشید نے دعوی کیا کہ دو سال میں معاشی بحران پر قابو پا لیا جائے گا۔

شیخ رشید احمد  آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں شرکت کےلیے پہنچے تھے۔ کمیٹی اجلاس میں شیخ رشید کا سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے دلچسپ مکالمہ بھی ہوا ۔

معین وٹو کی زیر صدارت کمیٹی اجلاس میں  شیخ رشید نے کہاکہ فریٹ میں اچھی بات ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر بھی رابطہ کر رہا ہے۔ ایچ ایس ڈی کا کام مل جائے تو بہت اچھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے۔

کمیٹی اجلاس میں شریک سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بعض لوگوں نےریلوے کو  نقصان پہنچایا ہے،وہی پرانا مافیا ہے،ضروری ہے کہ پاکستان ریلوے پرائیویٹ سیکٹرز کو ٹرینیں دیتا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ریلوے کی نجکاری کے خلاف ہیں ۔ بزنس ٹرین کا ڈیفالٹ تھا جو نیب کے پاس گیا۔

خواجہ سعد رفیق نے سوال اٹھایا کہ آئے روز جو نئی ٹرینیں چلتی ہیں فیزبلیٹی کہاں بنتی ہے، کوچز کہاں تیار ہوتی ہیں،تمام تفصیلات چاہئیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کبھی نہیں کہا تھا کہ ہمارے دور میں 5 سال میں سب ختم ہو جائے گا۔ لاس میکنگ ٹرین پاکستان ریلوے افورڈ نہیں کرتا۔ ٹینکر مافیا بہت بڑا ہے اسکو توڑنا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہ سوچا جائے کہ سارے لوگ نکمے بیٹھے ہیں۔ بزنس پلان، فریٹ ٹرین ہر پلان موجود ہے بس کام تو کرنے دیا جائے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اکانومی کو نہیں سلیپرکرائے بڑھائیں گے ۔ ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے،کرایہ ابھی تک اس لیے نہیں بڑھایا کہ زیادہ تر لوگ عید پر چلے جائیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جو افسران بیٹھے ہیں انکو پہلے سے پتہ تھا کہ کراچی دھابیجی فیل ہوگی۔

شیخ رشید نے کہا دھابیجی میں صرف 22 مسافر بیٹھے تھے کیسے چلاتے؟

سعید رفیق نے کہا کہ دھابیجی ٹرین چلانی ہی نہیں چاہیے تھی۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف یہ  ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت پہنچائیں، ہمارا تمام پسنجر سسٹم منافع میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ریلوے کی نجکاری نہیں کی جا رہی، شیخ رشید

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹھیک ہے ریلوے کمرشل ادارہ نہیں تو یتیم خانہ بھی نہیں ہے،15 فیصد انکو سپیئر لگانا چاہیے،پہلے کوارٹر میں ایک ارب سے زیادہ خسارہ ایڈ ہو چکا ہے۔


متعلقہ خبریں