بلوچستان میں شٹرڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند

حکومت بلوچستان نے لاک ڈاؤن سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لے لیا

فائل فوٹو


کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں حزب اختلاف کی اپیل پر آج کوئٹہ میں شٹر ڈاون ہڑتال کے موقع پر تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پرٹریفک بھی ہونے کے برابر ہے۔

بلوچستان اسمبلی میں متحدہ حزب اختلاف کی جماعت جمعیت علما اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی اورپشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے علاوہ مرکزی انجمن تاجران نے بلوچستان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنما ملک نصیر شاوانی، اختر حسین لانگو، نصراللہ زیرے اور مرکزی انجمن تاجران کے صدر رحیم کاکڑ نے شہر کے مختلف علاقوں میں اشتہارات تقسیم کیے اور عوام سے ہڑتال کامیاب بنانے کی اپیل کی تھی۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے ان رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے سے صوبے کا اربوں روپے کاپبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی) ضائع ہو رہا ہے، صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال مخدوش ہوتی جارہی ہے، مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔

احتجاجی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کی روش نہ بدلی تو احتجاج کو پورے صوبے تک وسعت دیں گے۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے قائد حزب اختلاف کی شٹرڈاون ہڑتال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ترجمان نے کہا ہے کہ جن عناصر نے گزشتہ ادوار میں ٹھیکیداروں کے ذریعہ پی ایس ڈی پی میں بوگس جعلی اسکیمات رکھوائی تھیں ان کے 80فیصد نہیں بلکہ سو فیصد پیسے ضائع ہوں گے۔

لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ الحمداللہ پی ایس ڈی پی میں مختص فنڈز خرچ بھی ہورہے ہیں اور زمین پر لگتے نظر بھی آرہے ہیں اور نامکمل اسکیمات کو بھی مکمل کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سال جون تک چارسو سے زائد جاری منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا جو آج تک کسی نے نہیں کیا۔


متعلقہ خبریں