مریم نواز اور بلاول بھٹو کی افطار ڈنر پر ملاقات متوقع

مریم نواز اور بلاول بھٹو کی افطار ڈنر پر ملاقات متوقع

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی طرف سے دیئے افطار ڈنر میں خصوصی شرکت کریں گی۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ کی نائب صدر بروز اتوار بلاول بھٹو سے ملاقات کریں گی۔ ملاقات میں اہم سیاسی معاملات پر بھی گفتگو ہوگی۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں حکومت مخالف مجوزہ تحریک پر بھی بات چیت ہوگی اور تحریک کے ممکنہ اہداف پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے آج ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کو افطار ڈنر پر بلایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جیل میں نوازشریف اور بلاول کی ملاقات

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مارچ 2019 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات اور عیادت کی تھی۔ جیل میں اس ملاقات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر ممبران بھی موجود تھے۔

جیل میں نواز شریف کی عیادت کرنے پر مریم نواز نے بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کیا تھا۔ مریم نواز کی ٹوئٹ کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کے والد کی صحتیابی کے لئے دعا گو ہوں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق جب اپوزیشن کی تمام جماعتیں حکومت مخالف تحریک چلانے پر متفق نظر آرہی ہیں تو ایسی صورتحال میں مریم نواز اور بلاول بھٹو کی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) فی الوقت اس بات پر متفق ہیں کہ عیدالفطر کے بعد بھرپورحکومت مخالف احتجاج کیا جائے گا اور تحریک چلائی جائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز ہی پارٹی رہنماؤں کو حکومت مخالف تحریک چلانے کی اجازت دی تھی۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ نے عیدالفطر کے بعد  سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

دوسری جانب جے یو آئی ف نے بھی عید کے بعد حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا اعلان رکھا ہے۔مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا تھا کہ حکومت مخالف تحریک کے لئے ن لیگ اورپیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے۔


متعلقہ خبریں