اثاثہ جات کی غیر قانونی منتقلی ، پاکستان کا عالمی کوششیں تیز کرنے پرزور



پاکستان نے اثاثہ جات کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام کے لیے عالمی کوششیں تیز کرنے پرزور دیاہے۔ پاکستان کی طرف سے یہ مطالبہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے ’’اثاثہ جات کی غیر قانونی نقل وحرکت کی روک تھام ‘‘کے عنوان سے ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ عالمی برادری کو غیر قانونی اثاثہ جات کے خلاف یکجا ہو کر کام کرنا چاہئیے کیونکہ رقوم اور اثاثہ جات کی غیر قانونی بیرون ملک منتقلی سےترقی پزیر ممالک کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانونی پیچیدگیاں اور تیکنیکی مسائل ترقی پزیر ممالک کے لئے اپنے اثاثوں کی واپسی مشکل بنا دیتے ہیں ۔دنیا کے تمام ممالک اثاثہ جات کی غیر قانونی نقل و حرکت روک کراپنے  وسائل عوام کی فلاح وبہبود کے لیے استعمال کر سکتے ہیں ۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں یہ اہم گفتگو اس موقع پر کی ہے جب  دنیا کی اہم طاقتیں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے متحرک ہیں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کا اہم اجلاس دوروز قبل چین میں اختتام پذیر ہواہے ۔

چین کے شہر گوانگ زو میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کے وفد کی قیادت سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ نے کی۔ وفد میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے ، وزارت خارجہ، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی)، نیکٹا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت دیگر اداروں کے اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان، ایف اے ٹی ایف مذاکرات مکمل

پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں شریک ایشیا پیسفک گروپ میں 9 ممالک کے ارکان شامل تھے۔ امریکہ، چین، آسٹریلیا، ترکی، برطانیہ، جرمنی، فرانس، ملائشیا اور بھارت کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا معاملہ: مدرسہ اصلاحات پر پاکستان کی بریفنگ

پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کو مدرسہ اصلاحات، کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔  پاکستانی وفد کے سربراہ یونس ڈھاگہ نے 27 نکاتی ایکشن پلان پرعمل درآمد کی پیش رفت رپورٹ بھی پیش کی۔

دو روز تک جاری رہنے والے مذاکرات میں نیکٹا، اسٹیٹ بینک اور نیشنل رسک مینجمنٹ، انسداد دہشت گردی اور مدارس کو ریگولرائز کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔

پاکستان نے ایشیا پیسیفک گروپ کو بتایا کہ کرنسی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے تمام خارجی راستوں پر موثر نظام نصب کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کرنسی کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے حال ہی میں قائم کئے گئے نئے ڈائیریکٹوریٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جسے ڈائیریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ کا نام دیا گیا ہے۔

علامات سے نہیں وجوہات سے نمٹنے کی ضرورت ہے،ملیحہ لودھی


متعلقہ خبریں