ڈولفن فورس پر خرچ کیے گئے اربوں روپے اکارت چلے گئے؟

ڈولفن فورس: کورسز اور دی جانے والی تربیت اکارت چلی گئی؟

لاہور: اربوں روپے کی لاگت سے شہریوں کی حفاظت کے لیے تیار کی جانے والی ڈولفن فورس کی ناقص کارکردگی نے شہریوں اور سماجی حلقوں میں نہایت تند و تیز سوالات نے جنم لے لیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق شہر کے سماجی حلقوں میں یہ سوال نہایت شدت کے ساتھ دریافت کیا جارہا ہے کہ کیا ڈولفن فورس کے اہلکاروں کو کرائے گئے ریفریشر کورسز اورانہیں دی جانے والی عالمی معیار کی جدید ترین تربیت اکارت چلی گئی ہے؟

فورس کی کارکردگی پر شہریوں کی برہمی اس لیے بھی بجا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مبینہ طور پر تین نہتے شہری ڈولفن فورس کی اندھی گولیوں کا نشانہ بن کر اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق شہریوں کی حفاظت کے لیے تشکیل دی جانے والی فورس کے اہلکاروں کی کارکردگی کا ’پول‘ اس وقت بھی کھل کر مزید سامنے آیا تھا جب فورس کے اہلکاروں کی جانب سے شہریوں پر کیے جانے والے تشدد، مارکٹائی اور تلخ کلامی کے واقعات بھی سامنے آئے۔

لاہورمیں گذشتہ سال ایک مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 14 سالہ بچے کی جان کی بازی ہارنے کا افسوسناک سانحہ اس وقت پیش آیا تھا جب وہ ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بن گیا تھا۔

2018 میں ایک ذہنی طور پر معذور نوجوان مبینہ طور اس بری طرح سے ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بنا تھا کہ اسپتال منتقلی سے قبل ہی جائے وقوع پر جان کی بازی ہار گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق دونوں سانحات کے بعد افسران بالا کی جانب سے انکوائری کمیٹیز تشکیل دی گئی تھیں لیکن تاحال ان کی رپورٹس ’بوجوہ‘ منظر عام پر نہیں آسکی ہیں۔

افسوسناک امر ہے کہ دونوں سانحات میں مبینہ طور پر ملوث ڈولفن فورس کے آٹھوں اہلکاروں کو بنا کسی سزا کے چند روز کی معطلی کے بعد دوبارہ ڈیوٹیوں پر بحال کردیا گیا جب کہ متاثرین کے لواحقین حصول انصاف کے آج بھی منتظر ہیں۔

سابق آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے بھی دو نہتے شہریوں کو مبینہ طور پر نشانہ بنائے جانے پہ سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے اس وقت ہدایات بھی جاری کی تھیں کہ ڈولفن فورس کے اہلکاروں کو فوراً ریفریشرکورسز کرائے جائیں۔

ہم نیوز کے مطابق فورس کے اہلکاروں کی گزشتہ روز کی کارکردگی اس امرکی غماز ہے کہ ایک ماہ کا ریفریشر کورس کرانا بھی ضائع ہوگیا اور کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے۔

ترکی کی طرز پرقائم کی جانے والی ڈولفن فورس کے پہلے بیج کی تربیت کا مرحلہ مارچ 2016 میں مکمل ہوا تھا۔700 اہلکاروں کو 300 جدید ترین ہیوی بائیکس کے ساتھ یہ ذمہ دار تفویض کی گئی تھی کہ وہ اسٹریٹ کرائمز کو کنٹرول کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوں گے۔

جس وقت ڈولفن فورس کا قیام عمل میں آیا تھا اس وقت پنجاب پولیس کے علاوہ صوبے میں ایلیٹ فورس، انسداد دہشت گردی پولیس، کوئیک ریسپانس فورس، پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ اور محافظ فورس بھرپور طریقے سے متحرک تھیں۔پنجاب پولیس بوقت ضرورت قومی رضا کار فورس کی خدمات بھی حاصل کرلیتی تھی۔

پنجاب میں اس سے قبل اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام اور جرائم پیشہ عناصر سے نمٹنے کے لیے شاہین فورس اورمجاہد اسکواڈ بھی قائم کی گئی تھیں جن میں سے شاہین فورس کو پہلے ختم کردیا گیا تھا جب کہ نئی قائم کی جانے والی ڈولفن فورس کو مجاہد اسکواڈ کی جگہ پہ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

ستمبر 2018 میں مقامی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر شہ سرخیوں کے ساتھ شائع ہوئی تھی کہ سی آئی اے پولیس نے ڈکیتیوں کی درجنوں وارداتوں میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرکے ان سے چھینی ہوئی موٹرسائیکلیں اور مال مسروقہ برآمد کیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے دو ڈاکوؤں کے متعلق بتایا گیا تھا کہ وہ ڈولفن فورس کے اہلکار ہیں۔

گرفتار ڈاکوؤں میں ڈولفن فورس کے اہلکاروں کے نام بلال احمد ار بلال علی بتائے گئے تھے۔ گرفتار ڈاکوؤں کے متعلق یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ دوران ڈکیتی مزاحمت پر انہوں نے پانچ افراد کو زخمی کیا تھا۔

مقامی پولیس نے ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ گرفتار شدگان کی نشاندہی پر دس مسروقہ موٹرسائیکلیں برآمد کی گئی تھیں۔

ڈولفن فورس کی کارکردگی اس لیے ایک مرتبہ پھر سوالات کی زد میں آئی ہے کہ گزشتہ روز مبیبہ طورپر ڈولفن فورس کی فائرنگ سے 40 سالہ راہ گیر خاتون نسرین سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوئیں اور اسپتال جا کر انتقال کرگئیں۔

مقتولہ نسرین یوحنا آباد کی رہائشی تھیں۔ ڈولفن فورس کا اس ضمن میں مؤقف سامنے آیا تھا کہ وہ موٹرسائیل پہ سوارمشکوک اافراد کا پیچھا کررہی تھی لیکن جب ملزمان نے فرار ہونے کی کوشش کی تو کی جانے والی فائرنگ کی گولی راہ گیر خانون کو لگ گئی۔

نسرین کے انتقال کی خبر جب اہل علاقہ کو ملی تو وہ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے فیروز پور روڈ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے سڑک ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کردی جس کی وجہ سے ٹریفک معطل ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔


متعلقہ خبریں