کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ نے ایم آئی ٹی کی حمایت کردی

کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ نے ایم آئی ٹی کی حمایت کردی

لاہور: کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی کے تمام سینڈیکیٹ ممبران نے پنجاب حکومت کی طرف سے طب کے شعبہ میں اصلاحات کے لیےبنائے گئے میڈیکل ٹیچنک انسٹی ٹیوشنزایکٹ (ایم آئی ٹی) کی پرزورحمایت کر دی ہے۔

کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے تمام کونسل ممبران نے وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کی سرکاری اسپتالوں کی بحالی اورایم ٹی آئی ایکٹ کے حوالہ سے کاوشوں کوسراہا ہے۔

کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی کے تمام سینڈیکیٹ ممبران کی طرف سے یہ حمایت آج وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدکی زیرصدارت کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں سینڈیکیٹ اجلاس میں سامنے آئی ہے۔

اجلاس میں وائس چانسلرکنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرخالدمسعودگوندل، پروفیسرڈاکٹراسداسلم خان و سینیئرپروفیسرز، فیکلٹی وکونسل ممبران نے شرکت کی۔

وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے سینڈیکیٹ اجلاس میں تمام حاضرین کومیڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز ایکٹ کے خدوخال بارے آگاہ جبکہ مختلف سوالات کے جوابات دئیے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنزایکٹ (ایم آئی ٹی )لانے کا صرف اورصرف بنیادی مقصدسرکاری ٹیچنگ اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کیلئے مزیدآسانیاں پیداکرنا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کسی بھی ڈاکٹرکونقصان نہیں بلکہ تحفظ دے گا کیونکہ حکومت کسی بھی سرکاری اسپتال کی نجکاری کاکوئی ارادہ یاعزم نہیں رکھتی۔

وزیرصحت پنجاب نے کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں ریسرچ ورک کوبین الاقوامی سطح پرلیجانے کیلئے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرخالدمسعودگوندل اوراکیڈیمیاکی کاوشوں کوسراہا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پروفیسرزاورڈاکٹرزپنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کوبہترین ہیلتھ سروسزفراہم کررہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکی سرکاری اسپتالوں کومریضوں کیلئے بہترین علاج گاہیں بنانے کی اولین ترجیح ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ینگ ڈاکٹرز نے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ خوشنودی خداسابق حکومت کی طرح جھوٹے نعروں سے نہیں بلکہ حقیقی خدمت خلق سے حاصل ہوتی ہے۔تحریک انصاف کی حکومت نے معاشرے کے محروم طبقے کوغربت کی لکیرسے اوپرلاکرملک کاباعزت شہری بنانے کابیڑہ اٹھایاہے۔

واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے رواں سال مارچ میں پنجاب حکومت کے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیاتھا۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوی ایشن نے راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پریس کانفرنس  بھی کی تھی۔

چیئرمین ینگ ڈاکٹرز کے رہنما ڈاکٹر شعیب تارڑ نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ (ایم ٹی آئی) ایکٹ لانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے بعد سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کا خاتمہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں ٹیسٹ کی فیس نجی لیبارٹریوں کے برابر کر دی ہے جب کہ اسپتالوں میں سرکاری ملازمین کی مستقل نوکریاں بھی ختم کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:ینگ ڈاکٹرز نے سات دنوں کے لیے ہڑتال موخر کر دی

ڈاکٹر شعیب تارڑ نے انکشاف کیا کہ سرکاری اسپتالوں کو کاروباری مراکز میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور اب آپریشن کا کم سے کم 50 ہزار روپے ریٹ مقرر کیا جا رہا ہے۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ بورڈ آف گورنرز کے نام پر اب غیر ڈاکٹرز اسپتالوں کو چلائیں گے، اسپتالوں میں ریفارمز کے نام پر مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں۔

پنجاب میں ڈاکٹرز نے گزشتہ دنوں لگ بھگ  دس دن ہڑتال بھی کی اور حکومتی یقین دہانیوں کے بعد سات دنوں کے لیے احتجاج کا سلسلہ موخر کردیا تھا۔

سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی طرف سے او پی ڈی بند کرنے کے معاملے پر 12مئی کو حکومت کی کمیٹی اور ینگ ڈاکٹرز کے مذاکرات ہوئے جس کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اس سے قبل ینگ ڈاکٹرز نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا تھا تاہم کمیٹی کی تشکیل کے بعد سات دنوں کے لیے ہڑتال موخرکردی گئی۔


متعلقہ خبریں