‘عمران خان ایک بھینس فروخت کرنے کو بچت سمجھتے ہیں ’



اسلام آباد: ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومت کو معاشی مسائل سے نکلنے کے لیے اخراجات کم کرنے چاہئیں لیکن اس کی رنگ رلیوں میں کوئی کمی نہیں آئی، عمران خان ایک بھینس فروخت کرنے کو بچت سمجھتے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ 30 ماہ میں 32 ارب ڈالر مارکیٹ میں پھینکے تاکہ روپے کی قیمت برقرار رہے۔ ڈالر کو اس طرح نہیں روکا جاتا اس کی قیمت قابو میں رکھنے کا ایک ہی طریقہ حکومتی اخراجات میں کمی ہے۔

ڈاکٹر محمد زبیر نے کہا کہ  صرف امریکہ میں ڈالر کی قیمت حکومت کنٹرول نہیں کرتی باقی ہر جگہ اسے حکومتی ادارے ہی طے کرتے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے پیکج لینے کے بعد جو راستہ اختیار کیا وہ ملک  اور قوم کے لیے مضر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ نہیں ہو رہا لیکن درآمدات کم ہوئی ہیں۔ حکومت درآمدات کو بھی ایک حد سے زیادہ کم نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت بجٹ سے پہلے اپنے اخراجات کم کرے، اگر ایسا نہ ہوا تو روپے پر دباؤ برقرار رہے گا۔ اس وقت مارکیٹ میں عدم توازن بڑھ گیا ہے لیکن آپ اسے روک بھی نہیں سکتے۔

شرح سود میں اضافے کے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ مسائل کا حل نہیں بلکہ مسائل میں مزید اضافے کا سبب بنے گا اور کاروباری سرگرمیاں مزید کم ہو جائیں گی۔

ڈاکٹر محمد زبیر کے مطابق 35 لاکھ ملازمین کی تنخواہیں دو بار دگنی کی گئی ہیں اور تقریباََ 3.5 لاکھ سرکاری ایئرکنڈیشنز چلتے ہیں، ان لوگوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔

سینئرصحافی خرم حسین کا کہنا تھا کہ حکومت نے فی الحال خود کو حالات کے دھارے پر چھوڑ رکھا ہے اور سنبھل نہیں پا رہی۔ حکومت کو سنبھلنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں پی ٹی آئی کی اعلی قیادت آئی ایم ایف معاہدے کا دفاع کرتی ہے تو پتا چل جائے گا کہ ٹیکنوکریٹس کو سیاسی حمایت حاصل ہے بصورت دیگر یہی سمجھا جائے گا کہ ٹیکنوکریٹس ہی حکومت چلا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ شرح سود بڑھی۔ ہمیں شرح سود میں اضافے کا فیصلہ کرنا پڑے گا۔ حکومت کو ایسے فیصلے کرنے پڑیں گے جن سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔

سینئرصحافی علی خضر نے کہا کہ شرح سود میں اضافے سے مہنگائی کم نہیں ہوگی اس لیے ایسا کرنا غیرضروری ہے۔


متعلقہ خبریں