کویت پاکستان کیلیے ویزا پابندیوں کا ازسرنو جائزہ لے، شاہ محمود


اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خلیج میں قیام پذیر لاکھوں پاکستانی کویت کی مارکیٹ تک رسائی چاہتے ہیں لیکن ویزہ پابندیاں راستے میں حائل ہیں اگران کا از سرنو جائزہ لیا جائے تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کویت کے نائب وزیراعظم  اور وزیر خارجہ شیخ صباح خالد الحماد الصباح سے ملاقات میں ویزا پابندیوں سے متعلق مسائل کو اجاگرکیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام امیر کویت اور کویتی حکومت کیلیے دلی احترام کا جذبہ رکھتے ہیں۔

پاکستان کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ سے زائد پاکستانی کویت کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ چند برسوں میں بہت سے ایسے حفاظتی اقدامات کیے ہیں جن سے سفری کاغذات کے غیر قانونی استعمال کی موثر روک تھام کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا ’خصوصی‘ خط لے کر وزیر خارجہ کویت روانہ

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کویت کے ساتھ اپنے برادرانہ دو طرفہ تعلقات کو اقتصادی شراکت داری کے ذریعے مزید مستحکم کرنے کا خواہشمند ہے۔

وزیر خارجہ نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرنے اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر اپنے کویتی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

شیخ صباح خالد الحماد الصباح نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور کویت کی تعمیر و ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمات قابلِ قدر ہیں۔ انہوں نے شاہ محمود قریشی کو یقین دلایا کہ ویزوں کی بندش کو ازسر نو دیکھا جائے  گا اور پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

شاہ محمود قریشی بتایا کہ امیر کویت اور اعلیٰ کویتی حکام سے ملاقاتیں کیں جن میں علاقائی استحکام سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، کویت پاکستان کابرادراسلامی ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں میں کویت کی قیادت نے پاکستان کو اپنی ترجیح قرار دیا،کویت نے پاکستان کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کویت کےساتھ دوطرفہ تعلقات کومزید فروغ دیناچاہتےہیں، کویتی قیادت نے علاقائی اور عالمی فورمز میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ کویتی حکام اور پاکستانی سفیر ویزہ سے متعلقہ مسائل پر مل بیٹھ کر گفتگو کریں گے۔


متعلقہ خبریں