’بلاول کا افطار ڈنر ابو بچاؤ مہم کے سوا کچھ نہیں‘



اسلام  آباد: پاکستان کے سینئر صحافی مبشر لقمان نے حزب اختلاف کے افطار ڈنر کو ابو بچاؤ مہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو اپنے کارکنوں اور دیگر قیادت کا کوئی خیال نہیں۔ قمر زمان کائرہ کو پیش آنےوالے سانحے کو سامنے رکھتے ہوئے اس پارٹی کو چند دن تک ملتوی کیا جا سکتا تھا لیکن ان کو صرف اپنے ابو بچانے کی پڑی ہوئی ہے۔

ہم نیوز کے شو’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا افطار ڈنراس بات کا ثبوت ہے کہ مفادات کی خاطر سب کچھ کیا جا سکتا ہے۔ مریم نواز نے سلمان رفیق اور سعد رفیق کیلیے کوئی بات نہیں کی۔ مریم نواز اور بلاول اپنا اپنا ابو بچا رہے ہیں نوازشریف جیل میں اور آصف علی زرداری جیل جانے والے ہیں۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اگر آج حزب اختلاف اکٹھی ہوئی ہے تو اس میں حکومت کا قصور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا طرز حکمرانی ٹھیک نہیں۔ عوام مہنگائی سے تنگ آکر سڑکوں پر نکل سکتے ہیں اور حزب اختلاف کی جماعتیں اس صورتحال کو اپنے حق میں استعمال کریں گی۔

سینئر صحافی کاشف عباسی نے کہا کہ آج کا افطار ڈنر کوئی نئی بات نہیں، پاکستان کی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے جب اپوزیشن مفادات کی خاطر اکٹھی ہو جاتی ہے۔ہماری سیاست میں اخلاقیات اور سچ نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ ہم سیاست کا استعمال صرف اپنے مفادات اور آگے جانے کیلیے استعمال کرتے ہیں۔ ہم آج تک پہچان نہیں پائے کہ ہماری سیاست اور دنیا کی سیاست میں کیا فرق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ خلائی مخلوق سے ہٹ کرصرف حکومت تک محدود ہو گئی ہے لیکن اگر اپوزیشن عمران خان کیخلاف کوئی تحریک چلاتی ہے تو وہ اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بھی تصور کی جائے گی۔

بریکنگ پوائنٹ ود مالک کے مہمان اور سینئرصحافی منصورعلی خان نے کہا کہ کوئی بھی تحریک اسی صورت میں کامیاب ہوگی جب عوام مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکلنے کیلیے آمادہ ہوئے بصورت دیگر اپوزیشن حکومت کیخلاف کچھ نہیں  کرسکتی ہے۔

منصورعلی خان نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ عوام اس وقت سڑکوں پر نکلیں گے جب اسے مہنگائی محسوس ہوگی بصورت دیگر کوئی بھی تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آج کی میٹنگ پہلی ملاقات ہوسکتی ہے لیکن آخری نہیں۔ مستقبل میں بھی اس قسم کی ملاقاتیں ہوتی رہیں گی۔


متعلقہ خبریں