بلاول کی افطار پارٹی کی اندرونی کہانی

بلاول کی افطار پارٹی کی اندرونی کہانی

اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں مولانا فضل الرحمان خوب گرجے برسے ہیں، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں حلف نا اٹھانے کے حوالے سے میرا مؤقف درست ثابت ہوا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نے پوری اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں حلف نا اٹھانے کی تجویز دی تھی، اگر میری تجویز مان لی جاتی تو اج یہ حالات نا ہوتے، ن لیگ نے اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کی تجویز نا مان کر بڑی غلطی کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر اے پی سی ہو جاتی تو حکومت کے ہوش اڑ جاتے، حکومت مخالف تحریک نا چلانے سے عوام میں این آر او کا تاثر ابھرتا ہے، حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لئے سڑکوں پر آنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ حکومتی پالیسیوں سے تنگ عوام سڑکوں پر آنا چاہتے ہیں، اب بھی سڑکوں پر نا آئے تو ہم سب کو پچھتانا پڑے گا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا آپ لوگ تحریک کے لئے آصف زرداری کی گرفتاری کا انتظار کر رہے ہیں؟

آصف زرداری نے کہا کہ ان کی آدھی زندگی جیلوں اور کچہریوں کے چکر کاٹتے گزری ہے، انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری نیب کی نہیں کسی اور کی خواہش ہے، موجودہ حکومت تاریخ کی نالائق ترین حکومت ہے۔

بلاول نے حزب اختلاف کے رہنماؤں سے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے خلاف صرف پارلیمنٹ میں احتجاج کافی نہیں، اپوزیشن کو عوامی قوت کا مظاہرہ بھی کرنا ہو گا، اس پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نون لیگ احتجاجی تحریک میں ساتھ چلنے کے لئے تیار ہے تاہم اس کے ایجنڈے کے نکات پہلے طے کرنے چاہیئیں۔

بلاول بھٹو نے حمزہ شہباز سے شہباز شریف کی واپسی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ طبی معائنہ مکمل ہوتے ہی واپس آئیں گے، ان کی سیاسی پناہ کی افواہیں حکومتی مشینری پھیلا رہی ہے۔

بلاول کی افطار پارٹی، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز سے میاں نواز شریف کی صحت کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی طبیعت ٹھیک نہیں تاہم وہ اپنے نظریے پر مضبوطی سے جمے ہوئے ہیں۔

بلاول کی افطار پارٹی، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

ذرائع کے مطابق بلاول نے کہا کہ نیب کسی کی کٹھ پتلی بنا ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں