بھارتی مظالم کا پردہ فاش کرنے والا کارٹونسٹ سنسرشپ کا شکار

بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں آئین کا آرٹیکل 370 ختم کرنے کا اعلان

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی کہانی کارٹون کی زبانی دنیا کے سامنے لانے والا کارٹونسٹ بھارتی سنسر شپ کا شکار ہوگیا ہے۔

سہیل نقشبندی نے کارٹون بنا کر مقبوضہ وادی میں جاری مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کیا۔ وہ انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر سے منسلک تھے۔

انہوں نے کارٹونوں کی شکل میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم، قتل عام، انٹرنیٹ پر پابندی اور گورنر راج جیسے موضوعات کو پیش کیا تو انتظامیہ نے ان پر دباؤ بڑھایا کہ وہ ان موضوعات پر بات نہ کریں جس کے باعث انہوں نے اخبار سے استعفیٰ دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ملٹری کیمپ بنادیا ہے،پاکستان

سہیل نقشبندی کا کہنا ہے کہ اخبار اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ سے انہیں بچاتا رہا لیکن پلوامہ حملے کے بعد حالات کافی مشکل ہو گئے ہیں۔

ان کے مطابق وزارت اطلاعات نے پلوامہ حملے کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ سے مزاحمتی آرٹ کی نشاندہی کرنے کو کہا ہے۔ سہیل نقشبندی کے کچھ ایسے کارٹون بھی ہیں جو سنسرشپ کی وجہ سے اخبار کی زینت نہ بن سکے۔

واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد سنسر شپ میں اضافہ ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں