طالبہ سے زیادتی،ملزمان کا ریمانڈ منظور


اسلام آباد: اسلام آباد میں طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی کرنے والے تین پولیس اہل کاروں سمیت چار ملزموں کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔

ملزمان متاثرہ لڑکی کے والدین پر معاملہ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے تاہم  سی پی او راولپنڈی اور ترجمان پنجاب حکومت  نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

طالبہ کے ساتھ  مبینہ زیادتی کا واقعہ تھانہ روات کی حدود میں پیش آیا تھا۔ تین پولیس اہلکاروں سمیت چار ملزموں کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کرن نشاط کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں محمد نصیر، راشد منہاس، محمد عظیم اور عامر کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملزمان کی جانب سے لڑکی کے والدین پر دباؤ ڈالا جارہا تھا کہ بات چیت کے ذریعے معاملہ ختم کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: غلط انجیکشن سے ہلاک ہونیوالی لڑکی سے زیادتی کا انکشاف

سٹی پولیس آفیسر(سی پی او) راولپنڈی محمد فیصل رانا کا کہنا ہے ملزموں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے۔

انہوں نے کہا کہ الزام ثابت ہونے پر ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

ترجمان پنجاب حکومت شہباز گل کا کہنا ہے وزیراعلی پنجاب نے معاملے کا نوٹس لیا ہے، ذمےداروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے 16 مئی کی شب طالبہ اپنے دوست کے ہمراہ سحری کے لیے بحریہ ٹاؤن فیز 8 گئی جہاں ملزموں نے مبینہ طور پر اسے اجتماعی زیادتی نشانہ بنایا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔


متعلقہ خبریں