جعلی ڈگری کیس: 8 فضائی میزبانوں کی نظر ثانی درخواستیں مسترد

جعلی ڈگری کیس: 8فضائی میزبانوں کی نظر ثانی درخواستیں مسترد

سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں  پی آئی اے کے 8 ملازمین کی نظرثانی ومتفرق درخواستیں خارج کردیں۔

پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کی طرف سے جعلی ڈگری کیس میں دائرکردہ نظرثانی ومتفرق درخواستوں کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔

دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ جعلی ڈگری والوں کےخلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دے دیں؟سپریم کورٹ کا مذاق بنایا ہوا ہے۔

پی آئی اے ملازمین کے وکیل نے اپنے  دلائل میں کہا کہ  عدالت نے جو حکم دیا اس کی غلط تشریح کی جارہی ہے،ماتحت عدالتیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے بات سننے کوتیارنہیں ہیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ اپنے پرفیصلے پرنظرثانی کرے۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اپنے فیصلے پرکیا نظرثانی کرے؟کیوں نہ فیصلے میں نظرثانی کرکے جعلی ڈگری والوں کےخلاف پرچہ درج کرانے کا حکم دے دیں؟ عدالت کا ادب واحترام ہی نہیں رہا۔

عدالت نے 8ملازمین کی نظرثانی ومتفرق درخواستیں خارج کرتے ہوئے ماتحت عدالتوں کو حکم دیا کہ قانون کے مطابق ملازمین کی درخواستوں پرفیصلہ کیا جائے۔

پی آئی اے کے فضائی میزبانوں شازیہ آفریدی، ثمینہ قریشی، عبد الرئوف بیگ، نذرخان، کامران خان، طاہرہ سلطانہ، ثناء گل اور شوکیب شوکت نے درخواستیں دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:جعلی ڈگری، پی آئی اے کے 402 ملازمین فارغ، قومی اسمبلی میں جواب جمع

پی آئی اے: جعلی ڈگری والے جہاز اڑاتے اور میزبانی کرتے رہے

یاد رہے رواں سال جنوری میں قومی اسمبلی کو وزارت ہوا بازی ڈویژن کی جانب سے  بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے ملازمین کی تصدیق کے بعد 700 ڈگریاں جعلی پائی گئیں، جعلی ڈگری والے 402 ملازمین کو فارغ کر دیا گیاہے، 35 مقدمات پر تادیبی کارروائی جاری ہے۔

وزارت ہوا بازی ڈویژن نے بتایا کہ 263 ملازمین نے عدالت سے حکم امتناعی لیا ہوا ہے، ملازمین کی جعلی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔


متعلقہ خبریں