سرکاری اجلاسوں میں شرکت:جہانگیر ترین کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر


سپریم کورٹ سے عمر بھر عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیے جانے والے جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت روکنے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ  کے جسٹس عابد عزیز شیخ 16 ستمبر کو جہانگیر ترین کیخلاف دائر  درخواست پر سماعت کریں گے۔

چودهری شعیب سلیم ایڈووکیٹ نے جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے معاملے کو چیلنج کر رکها ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل قرار دے چکی ہے۔ نواز شریف کیس کے اصول کے تحت نااہل شخص حکومت کے کسی سرکاری اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا۔

درخواست گزار نے لکھا ہے کہ جہانگیر ترین مسلسل سرکاری اجلاسوں میں شرکت کر کے سپریم کورٹ کےفیصلے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور انکی سرکاری اجلاسوں میں شرکت جمہوریت اور قانون کی بالادستی کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت کیخلاف مرکزی درخواست میں نوٹس بھی جاری کر چکی ہے۔ تاہم مرکزی کیس لاہور ہائیکورٹ کے بنچ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیے:عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے مقرر

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ لاہور ہائیکورٹ جہانگیر ترین  کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت کیخلاف درخواست جلد سماعت کیلئے مقرر کرے۔

یاد رہے لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کیخلاف درخواست سماعت کے لیے  مقرر کرنے کا حکم بھی دے دیاہے۔عمران خان کے خلاف متفرق درخواست پر کیس کی سماعت آئندہ ہفتے میں ہوگی ۔

وزیر اعظم عمران خان کی نا اہلی کے لیے کیس کی جلد سماعت کے لئے متفرق درخواست پر سماعت جسٹس شاہد وحید خان نےکی ۔ درخواست  لائرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔

عدالت نےابتدائی شنوائی کے بعد وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق  درخواست كو آئندہ ہفتے میں سماعت كے لیے مقرر كرنے كا حكم دے دیا۔

درخواست میں وفاقی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان نیازی کو فریق بنایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں