آئی جی پنجاب نے ڈولفن فورس کو اہم ہدایات دے دیں 

ڈولفن فورس: کورسز اور دی جانے والی تربیت اکارت چلی گئی؟

لاہور: انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے ڈولفن فورس کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔

سینٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ڈولفن فورس کی فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت کے ذمہ داران کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کیپٹن (ر) عارف نواز خان کا کہنا تھا کہ اختیارات سے تجاوز یا قواعد وضوابط  (ایس او پیز) پر عمل نہ کرنے والے اہلکاروں کی ڈولفن فورس سمیت محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈولفن فورس کے اختیارات پر پنجاب حکومت اور آئی جی سے جواب طلب

انہوں نے کہا کہ ڈولفن فورس کا مقصد اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانا اور ان کی روک تھام کے لیے پولیس اور عوام کے مابین تعاون کے قیام (کمیونٹی بیسڈ پولیسنگ) کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف حملے یا ڈولفن اہلکاروں پر فائرنگ کی صورت میں ہی انہیں جوابی فائر کی اجازت ہے، یہ فورس قانون پسند شہریوں کے لیے تحفظ کی علامت ہے۔

آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ ڈولفن کا گشت مزید موثر بنایا جائے اور شاہراہو ں و کاروباری مراکز کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں ایس پی ڈولفن بلال ظفر نے آئی جی پنجاب کو فورس کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ڈولفن فورس نے کہا کہ اہلکاروں کی استعداد کارمیں اضافے کے لیے سال میں ایک بار چار ہفتوں کا ریفریشر کورس کرایا جاتا ہے جبکہ فورس کی 277 بیٹس میں 2,416 اہلکار ٹیموں کی صورت گشت کے فرائض سر انجام دیتے ہیں۔

اجلاس میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) آپریشنز انعام غنی، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) لاجسٹکس غلام رسول زاہد، سی سی پی او لاہور بی اے ناصر، ڈی آئی جی لاجسٹکس رائے بابر سعید، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق احمد خان اور ایس پی ڈولفن بلال ظفر نے بھی شرکت کی۔


متعلقہ خبریں