روزوں میں ہے امراض کا علاج 


تاریخ گواہ ہے کہ روزے سستا اور موثرعلاج ہیں بس ضرورت ان سے صحیح انداز میں استفادہ حاصل کرنے کی ہے۔

روزہ ثقیل غذا ترک، پانی کا زیادہ استعمال، نمازوں اور تراویحوں سے جسم کو حرکت دے کر اسے مضر صحت اثرات سے پاک کرتا ہے۔

جدید تحقیق اور مہذب معاشرے اس بات پر متفق ہیں کہ روزہ صحت کی بہتری کا ضامن بھی ہے، اس کی اسی افادیت کے پیش نظر یورپ اور امریکہ میں صحت کا شعور رکھنے والے افراد روزے کے فوائد میں دلچسپی لینے لگے ہیں۔

اور یہی نہیں بلکہ ان ملکوں میں روزوں کے مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں لوگ کئی امراض کےعلاج کے طور پر روزے رکھتے ہیں۔

روزوں سے وزن میں کمی

روزے رکھنے سے وزن میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے اس کی اصل وجہ جسم کی چربی میں کمی ہونا ہے جو روزہ رکھنے سے ممکن ہو پاتا ہے۔

رمضان کے30 روزے رکھنے سے بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ جسم چربی زیادہ استعمال کرنے لگتا ہے۔

رمضان کے پہلے دو ہفتوں میں وزن میں کمی کی رفتار کم ہوتی ہے جبکہ آخری ہفتوں میں کمی کا یہ رجحان تیز بھی ہوسکتا ہے جس کی وجہ جسم کا خود کو کم غذا کے مطابق ڈھال لینا ہے۔

علاوہ ازیں روزے میں جسمانی سرگرمی بھی کم ہوجاتی ہے جس سے زیادہ غذا کی طلب میں کمی آجاتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بعض اوقات وزن میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے جس کی وجہ یقیناً ان مقوی اور ثقیل غذاﺅں کا استعمال ہے جو افطار میں زیادہ کھائی جاتی ہیں۔

وزن میں اضافے کی ایک اور وجہ افطار پارٹیاں بھی ہے جو روزے دار کو زیادہ کھانے کی رغبت دیتی ہیں۔ یہ ایک نفسیاتی تحریک ہوتی ہے، دوسروں کو رغبت سے کھاتا دیکھ کر روزے دار بھی زیادہ کھاتے ہیں۔ اس لیے وزن میں کمی کے خواہش مند رمضان المبارک کے مہینے میں اسلامی روح کے عین مطابق سادہ غذا اختیار کریں۔

رمضان میں روغنی اشیاء، شربت اور میٹھے کا کثرت سے استعمال ہوتا ہے اسی وجہ سے چینی، گھی اور چربی وغیرہ کی مقدار میں اضافہ وزن بڑھاتا ہے۔

رمضان اور ذیابیطس

ذیا بیطس کے مرض میں لبلبے کی رطوبت انسولین کی کمی اہم کردار ادا کرتی ہے جس وجہ سے خون میں شکر بڑھ جاتی ہے اور اہم اعضاء کو نقصان پہنچتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق روزوں سے خون کی سطح میں خطرناک حد تک کمی واقع نہیں ہوتی جبکہ دوسری پیچیدگیوں مثلاً گردوں کی خرابی وغیرہ کی صورت میں معالج کے مشورے پر عمل کرنا چاہیئے۔

ذیا بیطس کے مریض کے لیے وزن میں کمی مفید ثابت ہوتی ہے اور ایسا روزے کے ذریعے با آسانی ممکن ہے۔ اس مہینے میں روحانی توانائی کی مدد سے بڑھتی بھوک میں کمی کرکے خون میں شکر کم کرنا بہت آسان ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ رمضان کے روزوں کو ذیا بیطس کے لیے مفید سمجھا جانا چاہیئے۔

یورک ایسڈ اور یوریا

رمضان کے بعد بہت سے لوگوں کے خون میں یوریا اور یورک ایسڈ کی سطح بڑھ جاتی ہے جبکہ ایسی طبی شہادتیں بھی موجود ہیں کہ رمضان میں وزن کی کمی سے یورک ایسڈ کی مقدار میں کمی ہوتی ہے، خون میں یورک ایسڈ بڑھنے کی وجہ جسم کے وزن میں کمی یا پھر اضافہ ہوسکتا ہے۔

وزن میں کمی سے یا وزن کے معمول پر آجانے سے یورک ایسڈ نارمل ہوجاتا ہے جبکہ وزن میں اضافہ اور کمی دونوں ہی یورک ایسڈ کی مقدار پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

خون کی چکنائی پر اثر

خون کی چکنائیوں میں اضافہ امراض قلب کا اہم سبب ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق روزوں سے قلب دوست کولیسٹرول ایچ ڈی ایل میں 14  فیصد اضافہ ہوجاتا ہے جو دل کے دورے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں