سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن ختم، اورنج لائن منصوبہ تکمیل کا منتظر


لاہور: اہلیان لاہور کا انتظارختم نہ ہوسکا۔ سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن پوری ہونے کے بعد بھی اورنج لائن ٹرین پٹری پر نہ آسکی۔

ذرائع کے مطابق ناقص حکمت عملی اور دیگر مسائل منصوبے کی مسلسل تاخیر کی وجہ بن رہے ہیں، ٹھیکیدار سول ورک بھی پورا نہیں کرسکے جبکہ پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ سے مزید وقت لینے کے لیے اپیل کی تیاریاں کرلی ہیں۔

سابق حکومت کا مہنگا ترین اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیے درد سر بن گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے 20 مئی تک سول ورک مکمل کرنے کا ہدف دیا تھا لیکن ٹھیکیدار سو فیصد کام پورا نہیں کر سکے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجازالحسن نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران تین تعمیراتی کمپنیوں سے ایک، ایک کروڑ کی ضمانت طلب کی تھی۔

عدالت نے مقررہ وقت میں کام مکمل نہ ہونے پر رقم  ضبط کرنے اور کام نہ کرنے پر ٹھیکیداروں  کو جیل میں ڈالنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اورنج لائن منصوبہ: وزیراعلیٰ پنجاب سپریم کورٹ میں طلب

ذرائع حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ اورنج ٹرین منصوبہ 93 اعشاریہ پانچ فیصد مکمل ہو چکا ہے اور سول ورک اگست تک تکمیل کو پہنچ جائے گا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے دورحکومت میں چین کے تعاون سے وزیراعلیٰ پنجاب نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا تاہم  سالوں گزرنے کے باوجود اورنج ٹرین پٹری پر نہ چڑھ سکی۔

28 اکتوبر 2015 میں شروع ہونے والا مہنگا ترین منصوبہ اب تک تکمیل کا منتظر ہے جبکہ ٹھیکیداروں نے حکومت کو تاخیر کا ذمےدار قرار دیا ہے۔


متعلقہ خبریں