’تحریکوں کا رخ عوام طے کرتے ہیں’



اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ لیڈر صرف تحریک شروع کرتے ہیں لیکن ان کا رخ عوام ہی طے کرتے ہیں۔ حکومت جو مرضی کہہ لے لیکن حقیقت یہ ہے کہ عوام مہنگائی سے تنگ ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’نیوزلائن‘ میں بات کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ عوام کی خواہش پر تحریک چلانے جارہے ہیں۔ متحدہ حزب اختلاف جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر تمام جماعتیں عمل کریں گی چاہیں اسمبلیوں سے مستعفی ہی کیوں نہ ہونا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کے نظریات مختلف ہیں لیکن عوام کی بھلائی کیلئے سب جماعتیں ایک نقطے پر متفق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام مہنگائی سے تنگ ہیں اوراب ایک قیادت چاہتے ہیں جو اس کی رہنمائی کرے۔

شائستہ پرویز ملک کا کہنا تھا کہ حکومت حزب اختلاف کی ایک افطاری سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ حکومت کو بھی چاہیے اپنے اتحادیوں کو افطار پارٹی دے۔

رہنما پیپلزپارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم اس لیے نکل رہے ہیں کہ عوام یہ نہ سمجھے جب مہنگائی بڑھ رہی تھی تو اپوزیشن سو رہی تھی۔ پی ٹی آئی کے بقول ہم تو برے لوگ لیکن ان کی اپنی ٹیم بھی ناکام ہوگئی ہے اور ٹیکنوکریٹس کو لایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن جو بھی فیصلہ کرے گی پی پی اس کو تسلیم کرے گی اور اسمبلیوں سے استعفے دینا آخری حربہ ہوگا۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے جن لوگوں کو قاتل اور ایجنٹ کہا ان کو اتحادی اور وزیر بنایا۔ موجودہ حکومت ہر بات پر یوٹرن لے رہی ہے۔  پی ٹی آئی نے اپنے ہی آئن اسٹائن اسد عمر کو باہر نکال دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم، خزانہ، وزارت داخلہ میں ٹیکنوکریٹس لگا دیے گئے ہیں۔ آج پاکستان میں وزیراعظم کی طرح  کابینہ بھی سلیکٹڈ ہے۔

پی ٹی آئی رہنما علی نواز خان نے کہا کہ سابقہ حکومتیں قرضے لے کر وقت پاس کرتی رہی ہیں آپ ہر بار ایسا نہیں کرسکتے ملک کو آگے لے جانے کیلیے مستقل بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ملکی معیشت کیساتھ بہت ساری چیزیں منسلک ہوتے ہیں اگر ہم نے پانچ سال کے لیے حکومت کرنی ہو تو  وہ نہایت آسان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تجارتی خسارہ کم کرنے کیلیے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر وہ لوگ تنقید کر رہے ہیں جن کے اپنے دور میں مہنگائی کا طوفان تھا۔ اپوزیشن پارلیمنٹ میں کوئی تجویز دینے کے بجائے صرف تنقید کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں