ہواوے کو تین ماہ کا وقت مل گیا

ہواوے کو تین ماہ کا وقت مل گیا

فوٹو: فائل


نیویارک: گوگل نے چینی کمپنی ہواوے پر پابندی کا اطلاق 3 ماہ کے لیے مؤخر کر دیا۔ جس کے بعد ہواوے کو مزید تین ماہ کا وقت مل گیا۔

گوگل حکام نے ہواوے پر پابندی کے حوالے سے کہا کہ معاہدوں پر پابندی اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے لیے وقت درکار ہے جبکہ امریکی حکام نے پیش رفت کے باوجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی پابندیوں سے متعلق ہواوے کمپنی کے بانی رین زینگ فی کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت ہواوے کے بارے میں غلط اندازے لگا رہی ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے عارضی طور پر پابندیاں مؤخر کرنا معنی نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے ہواوے نے پہلے ہی اپنی تیاری مکمل کرلی ہے اور پابندیوں سے ہواوے کی فائیو جی ٹیکنالوجی متاثر نہیں ہو گی۔

اگلے دو تین سالوں میں فائیو جی ٹیکنالوجی میں ہواوے کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا، رین زینگ فی کا دعویٰ

یہ بھی پڑھیں چین امریکہ تجارتی جنگ، گوگل نے ہواوے کو ہری جھنڈی دکھا دی

واضح رہے کہ امریکا نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اور اس کی 70 سے زائد ذیلی اور اس سے منسلک کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے جبکہ گزشتہ روز گوگل نے بھی ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر اور کچھ ٹیکنیکل خدمات کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

گوگل ترجمان کا کہنا تھا کہ موجودہ ہواوے اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے صارفین کے پاس گوگل کے ذریعے ایپلیکشنز ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت موجود رہے گی جبکہ ہم ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کے احکامات اور اس کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔

ہواوے کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس پابندی کی وجہ سے اینڈرائیڈ کے مقابلے میں سوفٹ ویئر پر کام شروع کر دیا ہے تاہم اس نئے سوفٹ ویئر کو ابھی صرف چائنہ میں ہی متعارف کرایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں