داتا دربار دھماکہ: خود کش بمبار کے سہولت کار کی گرفتاری کا دعوی

داتا دربار دھماکہ، 5 روز بعد بھی تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی

فوٹو: فائل


لاہور : داتا دربارکے قریب  ہوئے خودکش حملہ کیس میں  اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ کاؤنٹر ٹیررازم  ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی )نے واقعے میں ملوث کالعدم تنظیم حزب الحرارسے تعلق رکھنے والے اہم سہولت کار کوگرفتار کرنے کا دعوی کردیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں اورمحکمہ انسداد دہشتگری(سی ٹی ڈی) نے لاہور کے علاقے  بھاٹی گیٹ میں مشترکہ آپریشن  میں محسن خان نامی سہولت کار کوگرفتار کر لیا ہے۔

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق گرفتار کیے گئے مبینہ سہولت کارمحسن کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کے علاقہ شبقدر سے ہے۔

ذرائع کے مطابق  مبینہ سہولت کار محسن نے مبینہ خود کش حملہ آور صادق اللہ کو افغانستان سے بلاکر تیار کیااورپھر صادق اللہ کو طیب اللہ نامی سہولت کار کے حوالے کردیا جس نے اسے اپنے پاس رکھا۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق مبینہ خود کش حملہ آور صادق اللہ ایک رات بھاٹی میں کرایہ پر لئے گئے مکان میں رہا۔

گرفتار کیے گئے مبینہ سہولت کار محسن کے قبضے سے لاہور میں آئندہ چند روزمیں کی جانیوالی تخریب کاری کی پلاننگ  بھی موجود تھی اور اسکے قبضے سے  بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

اس کیس میں ملوث دوسرا مبینہ سہولت کار طیب اللہ عرف راقی تاحال گرفتار نہیں ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیے:داتا دربار دھماکہ: چار مشتبہ افراد زیر حراست

یاد رہے اس سے قبل پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 10مئی کو  داتا دربار دھماکے کے بعد ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں تفتیشی اداروں نے گڑھی شاہو سے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کا دعوی بھی کیا تھامگر اس موقع پر گرفتارکیا گیا ایک رکشہ ڈرائیور  سادہ لوح شہری نکلا تھا۔

سانحہ داتا دربار:سہولت کار قرار دیا جانے والا سادہ لوح شہری نکلا

رواں ماہ 8 مئی کی صبح  داتا دربار گیٹ نمبر دو کے قریب مین روڈ پرہوئے  پولیس وین کے قریب خود کش دھماکے میں 12افراد شہید ہوگئے تھے۔

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے خودکش دھماکہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکہ میں ایلیٹ کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا گیا ہے اور جس طرح کڑیاں ملتی جائیں گی تحقیقات میں پیشرفت ملے گی۔


متعلقہ خبریں