’ توہین عدالت کے تحت کارروائی عدلیہ کے تقدس کیلئے ہوتی ہے’

کڈنی ہلز ریفرنس، ملزمان پر فرد جرم عائد

لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ  توہین عدالت کے تحت کارروائی کسی جج کیلئے نہیں بلکہ عدلیہ کے تقدس کیلئے ہوتی ہے۔ عدلیہ کی عزت کیلئے توہین عدالت کا قانون بنایا گیا، اگر اس پر عمل نہ ہو تو عام آدمی کا عدلیہ پر سے اعتماد متاثر ہوگا۔

لاہور ہائیکورٹ نےیہ اہم آبزرویشن قصور سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وسیم اور دیگر 4ملزمان کے خلاف  توہین عدالت  کیس کے تحریری فیصلے میں دی ہے ۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ  اللہ تعالیٰ نے احتساب کا پیغام اپنے نبیوں کے ذریعے انسان کو بھیجا، اسلامی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے جن میں نامور مسلمانوں نے عدلیہ اور احتساب کے عمل کو تعظیم بخشی۔

عدلیہ کی عزت کسی بھی جمہوری معاشرے میں اہم ترین ہے، اگر وکلاء ہی سیاسی ریلیوں میں شرکت کرکے عدلیہ کے خلاف نعرے لگائیں گے تو پھر عدالتوں کی عزت کون کرے گا؟

لاہور ہائیکورٹ  نے  پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسبملی شیخ وسیم اختر سمیت 4ملزمان کے خلاف توہین عدالت کیس کاتحریری فیصلہ جاری کردیاہے۔

عدالت نے سابق ن لیگی ایم این اے شیخ وسیم سمیت 4 ملزمان کو ایک لاکھ روپے جرمانے اور ایک، ایک ماہ قید کا حکم دیا تھا۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

یاد رہے سپریم کورٹ نے بھی 7مئی کو سابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار اور عدلیہ کے خلاف نعرے لگانے سے متعلق توہین عدالت کیس میں سزا یافتہ ن لیگ کے سابق ایم این اے شیخ وسیم اخترن لیگی رہنما احمد لطیف کی اپیل خارج کردی تھی ۔

دونوں لیگی رہنماؤں نے عدالت عظمی میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی ۔عدالت نے دونوں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی  بھی مسترد کردی تھی۔

سپریم کورٹ نے دونوں رہنماؤں کی توہین عدالت کی سزا اور نااہلی برقرار رکھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ نے غیر مشروط معافی پر سزا 6 ماہ سے ایک ماہ کردی ہے۔ ججز اور عدلیہ کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ دونوں رہنما ان پڑھ نہیں، بڑی ذمہ دار شخصیات تھیں۔دونوں کی سزائیں بڑھا کیوں نہ دیں ؟

چیف جسٹس پاکستان نے کہا یہ وطیرہ بن گیا ہےپہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو۔

درخواستگزاروں کے وکیل نے کہا  ہم نے پہلے بھی معافی مانگی اب بھی غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔

عدالت نےدونوں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی قبول کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

یہ بھی پڑھیے:توہین عدالت: سپریم کورٹ نے سزا کے خلاف ن لیگی رہنماؤں کی اپیل خارج کردی


متعلقہ خبریں