نیب کو نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ تفتیش کی اجازت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے دی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق نیب حکام جیل میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سے سارک کانفرنس کے لیے منگوائی گئیں بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر تفیتیش کریں گے۔

سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے تفتیش کے لیے نیب حکام کی ٹیم کوٹ لکھپت جائے گی جہاں وہ قید ہیں۔ نیب بلٹ پروف گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال پر سابق وزیراعطم کے خلاف تحقیقات کررہا ہے۔

ہم نیوز کو نیب کے ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا۔

نیب حکام کے مطابق جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں۔

ہم نیوز کے مطابق نیب حکام کی جانب سے کی جانے والی تفتیش میں اب تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ 34 بلٹ پروف گاڑیوں میں سے 20 گاڑیاں سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے قافلے میں شامل کرلی تھیں۔

نیب بلٹ پروف گاڑیوں کی تفتیش میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا بیان قلمبند کرچکا ہے۔

بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں سابق وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور سابق سیکرٹری خارجہ سے بھی پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کے افسران نے بلٹ پروف گاڑیوں کے معاملے میں اختیارات سے تجاوز کیا اور ان گاڑیوں کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کے اہل خانہ نے بھی استعمال کیا۔


متعلقہ خبریں