بھارتی فضائیہ نے اپنا ہیلی کاپٹر کیسے گرایا؟

بھارتی فضائیہ نے اپنا ہیلی کاپٹر کیسے گرایا؟

نئی دہلی: بھارتی فضائیہ کی جانب سے 27 فروری کو 12 سکینڈز میں تباہ کرنے والے ہیلی کاپٹر کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد جلد پیش کردی جائے گی کہ چھ افسران کی ہلاکت کا کون ذمہ دار ہے، ہلاکتوں کے ذمہ دار افراد کو ائیر فورس ایکٹ 1950 کے تحت سزا دی جاسکتی ہے تاہم ان پر قتل کا مقدمہ نہیں چلایا جائے گا۔

27 فروری کو سری نگر ائیربیس سے اسرائیل کا تیارکردہ ہوائی میزائل اپنے ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کو تباہ کرنے کا سبب بنا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ذمہ داروں کاتعین کرنے کے لیے انکوائری میں بہت تاخیر ہو چکی ہے۔

بھارتی فضائیہ کے مطابق اس بات کا امکان کم ہے کہ ایم آئی 17 کو گرانے کی ویڈیو کا بھی جائزہ لیا جائے، ویڈیو میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے کہ کیسے میزائل نے ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا، اس وقت ہیلی کاپٹر چھ سے سات کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ 27 فروری کی صبح 10 سے ساڑھے 10 بجے کے درمیان ایف 16 سمیت پاکستان ائر فورس کے جنگی طیاروں نے جموں و کشمیر سرحد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں پر حملہ کیا تھا جنہیں بھارتی طیاروں نے واپس کر دیا تھا۔

بھارتی دعوی کے مطابق کشیدہ صورتحال کے باعث کشمیر میں بھارتی فورس اپنے ائر میزائل یونٹس کے ساتھ کسی بھی پاکستانی حملے کو روکنے کے لیے انتہائی الرٹ تھی۔ اسی وقت سرینگر ائرپورٹ کے قریب ائر ڈیفنس کے ریڈار کی اسکرین پر نچلی پرواز دیکھی گئی تھی۔

ائر بیس کے چیف آپریشن افسر نے پرواز کرتے ہیلی کاپٹر کے بعد ہو سکتا ہے کہ فائر کا حکم دیا ہو اور وہ شناخت کرنے والے نظام سے شناخت نہ کر سکا ہو۔ آئی ایف ایف سسٹم کے ذریعے زمین سے ملنے والے سگنلز کو سنا جاتا ہے اور پھر ایک منفرد سگنل کے ذریعے جواب دیا جاتا ہے جسے دوستانہ سگنلز قرار دیتے ہیں۔

اس سسٹم کو خاص طور پر جنگی کشیدگی کے دوران فرینڈلی فائر سے بچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہاں یہ واضح نہیں کہ جب ہیلی کاپٹر پر فائر کیا گیا تو ہیلی کاپٹر کا آئی ایف ایف کا سوئچ آف تھا یا پھر وہ کام نہیں کر رہا تھا۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاید میزائل فائر کرتے وقت خصوصی اقدامات کو مد نظر نہیں رکھا گیا ہو گا تاہم عدالت کی جانب سے سرینگر ائر بیس پر بھارتی فضائیہ کے ائر ٹریفک کنٹرول کے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ائر ٹریفک کنٹرول تمام جہازوں کی نقل و حرکت سے آگاہ ہوتا ہے۔

یہاں یہ بات واضح نہیں ہے کہ ٹرمینل ڈائریکٹر نے تحقیق کی ہو اور ائر ٹریفک کنٹرول کی جانب سے بتایا گیا ہو کہ فضا میں اپنا کوئی طیارہ موجود نہیں ہے جبکہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کی نقل و حرکت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی فضائیہ کااپنا ہیلی کاپٹرمارگرانےکاانکشاف

یاد رہے کہ 27 فروری کو بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جس پر پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی میں بھارت کے دو طیارے تباہ ہوگئے تھے، بھارتی فورسز کی جانب سے اسی عمل کے دوران ایک اپنا ہیلی کاپٹر بھی تباہ ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں