کمسن ملازمہ پر بدترین تشدد، ابلتا ہوا پانی پھینک دیا


فیروزوالہ میں کمسن گھریلو ملازمہ نے غلطی سے پلیٹ توڑ دی جس کے بعد مالکن نے بچی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

بچی کے والدین کے مطابق 10 سالہ جینا پر مالکن عظمٰی نے ابلتا ہوا پانی پھینک دیا جس کے باعث اس کا سارا جسم جھلس گیا۔

والدین کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کے سر پر آہنی راڈ سے بھی تشدد کیا گیا، حالت غیر ہونے پر مالکن اسپتال کی بجائے بچی کو شاہدرہ چوک پر پھینک کر فرار ہوگئی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق متاثرہ بچی کا جسم 70 فیصد جھلس چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ درج

غربت کے ہاتھوں مجبور بچی کے والد کرامت نے بچوں کے بہتر مستقبل کی غرض سے دونوں بہن بھائیوں کو گوجرانوالہ میں عظمٰی نامی خاتون کو سونپ دیا تھا۔

جینا گوجرانوالہ میں عظمیٰ کے گھر صفائی اور برتن وغیرہ دھوتی تھی۔

پاکستان میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں بھی راولپنڈی کے علاقے ولایت کالونی میں خاتون سرکاری افسر اور اس کے خاوند کی جانب سے گیارہ سالہ ملازمہ پربد ترین تشدد کی خبر وائرل ہونے کے بعد وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔

واقعے کی اطلاع کے باوجود کارروائی نہ کرنے پر تھانہ ایئر پورٹ کے اے ایس آئی کو معطل کر دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں