کے پی حکومت، ہڑتالی ڈاکٹرز میں مذاکرات کامیاب


پشاور: ڈاکٹروں اور خیبرپختونخوا حکومت کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کردی۔

ہم نیوز کے مطابق کل تمام اسپتالوں میں او پی ڈی کھلے رہیں گے اور ڈاکٹرز اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔

منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ڈاکٹروں کے نمائندوں اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، چیف سیکرٹری، سیکریٹری ہیلتھ کمشنر پشاور اور وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی اور خیبر پختونخوا ڈاکٹرز کونسل کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

ملاقات کے دوران مختلف مسائل پر بات چیت ہوئی اور مذاکرات کے نتیجے میں ڈاکٹروں نے اپنے ہرتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی سمیت دیگر سروسز دو روز کیلئے بحال

مذاکرات میں طے ہوا کہ جو ڈاکٹر ضیاء الدین اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام کے درمیان ہوا اور اس کے بعد ٹاؤن تھانے میں ڈاکٹروں کے ساتھ جو تشدد کا واقعہ پیش آیا ان دونوں واقعات پر کمشنر پشاور اور ہوم سیکرٹری کی سربراہی میں دو کمیٹیاں چار ہفتوں میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گی۔

اس کے علاوہ جن ڈاکٹروں کو شوکازنوٹس جاری ہوئے ہیں وہ واپس کیے جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اور ریجنل ہیلتھ اتھارٹی اس پر عمل درآمد اس وقت تک روک دیا گیا جب تک منسٹیریل کمیٹی اس پر رپورٹ پیش نہیں کرتی۔ کمیٹی میں ڈاکٹر تنظیم کے نمائندے بھی شامل ہونگے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ڈی ایچ اے اور آر ایچ اے کا ڈرافٹ ڈاکٹروں کو دیا جائے گا جس میں ڈاکٹرز اپنی تجاویز دیں گے۔ دریں اثناء سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایم ٹی ائز میں بےقائدگیوں اور اس پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی کئی جو چار سے چھ ہفتوں میں سفارشات پیش کرے گی۔

اجلاس میں بڑے پیمانے پر ڈومیسائل بیس پر جو پوسٹنگ اور ٹرانفرز ہوئے اس میں ڈاکٹروں کے تحفظات اور اعتراضات کو دور کرنے کے لیے محکمہ صحت کی سطح پر تحفظاتی کمیٹی کی تشکیل پر بھی اتفاق ہوا۔

اس کے علاوہ سیکیورٹی اینڈ ہراسمنٹ ایکٹ جو پچھلی حکومت میں کابینہ سے منظور ہوکر اسمبلی بھجوایا گیا تھا، اس کو واپس کر کے ضروری ترامیم کے بعد مکمل اتفاقِ رائے سے دوبارہ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا:سرکاری اسپتالوں کے بعد پرائیویٹ کلینک بند کرنے کی دھمکی

وزیر اعلیٰ محمود خان نے ڈاکٹروں کے تمام جائز مطالبات سنے اور یقین دلایا کہ حکومت ڈاکٹروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چاہتی ہے ان کو سہولیات دینا چاہتی ہے اور ڈاکٹر اسی معاشرے کا حصہ ہیں ہمارے بچے ہیں ہمارے بھائی ہیں ہمارے بڑے ہیں اور میں چاہتا ہوں کے میری حکومت میں ڈاکٹروں کی عزت ہو اسپتالوں میں غریب مریضوں کو علاج کی بہترین سہولیات میسر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ایک معزز پیشہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سرکاری اسپتالوں کو غریب عوام کے لئے بہترین سہولیات میسر ہوں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے جو واقعہ ہوا ہے اس پر افسوس بھی ہے اور یہ واقعہ ذاتی طور پر ہوا ہے اس لیے اس کو جو پختون روایت کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کی ہار اور جیت کی بات نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ڈاکٹروں کی بات کو سنیں اور مسائل کو حل بھی کریں۔


متعلقہ خبریں